کتاب: متنازع مسائل کے قرآنی فیصلے - صفحہ 35
امید پر نہ رہیں بلکہ ایمان اور عمل صالح کی پونجی لے کر اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہوں اگریہ زاد آخرت کسی کے پاس نہیں ہوگا تو ایسے کافروں اور نافرمانوں کی کوئی شفاعت ہی نہیں کرے گا ، اس لئے کہ اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کیلئے شفاعت کی اجازت ہی نہیں دے گا۔ ٭ اس ہدایت سے مراد وہ ہدایت ہے جو انسان کو مطلوب (ایمان) تک پہنچادیتی ہے ورنہ ہدایت بمعنی راہنمائی یعنی راستے کی نشان دہی۔ اسکا اہتمام تو دنیا میں ہرمومن و کافر کیلئے کردیاگیا ہے ﴿اِنَّا ھَدَیْنٰہُ السَّبِیْلَ اِمَّا شَاکِرًا وَّ اِمَّا کَفُوْرًا﴾۔(الدھر۔3)﴿وَ ھَدَیْنٰہُ النَّجْدَیْنِ﴾(البلد۔10)اور ہم نے اسکو (خیرو شر کے) کے دونوں راستے دکھا دئے ہیں ‘‘ لاَ یَزَالُ بُنْیَانُہُمُ الَّذِیْ بَنَوْا رِیْبَۃً فِیْ قُلُوْبِہِمْ اِلاَّ اَنْ تَقَطَّعَ قُلُوْبُہُمْ وَاللّٰهُ عَلِیْمٌ حَکِیْمٌ (۱۱۰) ان کی یہ عمارت جو انہوں نے بنائی ہے ہمیشہ ان کے دلوں میں شک کی بنیاد پر (کانٹا بن کر) کھٹکتی رہے گی ، ہاں مگر ان کے دل ہی اگر پاش پاش ہو جائیں٭ تو خیر ، اور اللہ تعالیٰ بڑا علم والا بڑی حکمت والا ہے ۔ ٭ د ل پاش پاش ہوجائیں ، کا مطلب موت سے ہم کنار ہونا ہے یعنی