کتاب: متنازع مسائل کے قرآنی فیصلے - صفحہ 34
اجازت دینے کی آپ کو اجازت حاصل تھی۔جیسا کہ فرمایاگیا ہے﴿فَاِذَااسْتَْاذَنُوْتَ لِبَعْضِ شَاْنِہِمْ فَاْذَنْ لِّمَنْ شِئْتَ مِنْہُمْ﴾ النور: 62’’جب یہ لوگ تجھ سے اپنے بعض کاموں کی وجہ سے اجازت مانگیں ، تو جس کو تو چاہے ، اجازت دے دے ‘‘۔’’ جس کو چاہے‘‘ کا مطلب یہ ہے جس کے پاس معقول عذر ہو، اسے اجازت دینے کا حق تجھے حاصل ہے۔ اِسْتَغْفِرْلَہُمْ اَوْلاَ تَسْتَغْفِرْلَہُمْ اِنْ تَسْتَغْفِرْلَہُمْ سَبْعِیْنَ مَرَّۃً فَلَنْ یَّغْفِرَاللّٰهُ لَہُمْ ذٰلِکَ بِاَنَّہُمْ کَفَرُوْا بِاللّٰهِ وَرَسُوْلِہٖ وَاللّٰهُ لاَ یَہْدِی الْقَوْمَ الْفٰسِقِیْنَ (۸۰) ان کیلئے تو استغفار کر یا نہ کر ۔ اگر تو ستر مرتبہ بھی ان کیلئے استغفار کرے تو بھی اللہ انہیں ہر گز نہ بخشے گا ٭یہ اسلئے کہ انہوں نے اللہ سے اور اسکے رسول سے کفر کیا ہے٭ ایسے فاسق لوگوں کو رب کریم ہدایت نہیں دیتا ۔٭ ٭ ستر کا عدد مبالغے اورتکثیر کیلئے ہے یعنی تو کتنی ہی کثرت سے ان کے لئے استغفار کرلے، اللہ تعالیٰ انہیں ہرگز معاف نہیں فرمائے گا۔یہ مطلب نہیں ہے کہ ستر مرتبہ سے زائد استغفار کرنے پر ان کو معافی مل جائے گی۔ ٭ یہ عدم مغفرت کی علت بیان کر دی گئی ہے تاکہ لوگ کسی کی سفارش کی