کتاب: متنازع مسائل کے قرآنی فیصلے - صفحہ 18
نہیں کہاجاتا نہ وہ عالم الغیب ہوتا ہی ہے۔ یَوْمَ یَجْمَعُ اللّٰہُ الرُّسُلَ فَیَقُوْلُ مَاذَآ اُجِبْتُمْ قَالُوْا لَا عِلْمَ لَنَا اِنَّکَ اَنْتَ عَلَّامُ الْغُیُوْبِ (109) (وہ دن یاد رکھنے کے لائق ہے) جس دن اللہ پیغمبروں کو جمع کریگا پھر ان سے پوچھے گا کہ تمہیں کیا جواب ملا تھا وہ عرض کرینگے کہ ہمیں کچھ معلوم نہیں۔تو ہی غیب کی باتوں سے واقف ہے۔ وَاِذْ قَالَ اللّٰهُ یٰعِیْسَی ابْنَ مَرْیَمَ ئَ اَنْتَ قُلْتَ لِلنَّاسِ اتَّخِذُونِیْ وَاُمِّیَ اِلٰہَیْنِ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ قَالَ سُبْحٰنَکَ مَا یَکُوْنُ لِیٓ اَنْ اَقُوْلَ مَا لَیْسَ لِیْ بِحَقٍّ اِنْ کُنْتُ قُلْتُہٗ فَقَدْ عَلِمْتَہٗ تَعْلَمُ مَا فِیْ نَفْسِیْ وَلآ اَعْلَمُ مَا فِیْ نَفْسِکَ اِنَّکَ اَنْتَ عَلاَّمُ الْغُیُوْبِ ۔ (۱۱۶) اور وہ وقت بھی قابل ذکر ہے جب کہ اللہ فرمائے گا کہ اے عیسی بن مریم ! کیا تم نے ان لوگوں سے کہہ دیا تھا کہ مجھ کو اور میری ماں کو بھی اللہ کے علاوہ معبود قرار دے لو !٭ عیسیٰ (علیہ السلام) عرض کریں گے کہ میں تو تجھ کو منزہ سمجھتا ہوں، مجھ کو کسی طرح زیبا نہ تھاکہ میں ایسی بات کہتا جس کے کہنے کا مجھ کو کوئی حق نہیں ، اگر میں نے کہا ہو گا تو تجھ کو اس کا علم ہو گا تو تو میرے دل کے اندر کی بات