کتاب: متنازع مسائل کے قرآنی فیصلے - صفحہ 16
(25) محمد صلوت اللہ و سلامہ علیہ و علیہم اجمعین ۔
٭جن انبیاء و رسل کے نام او رواقعات قرآن میں بیان نہیں کئے گئے ، ان کی تعداد کتنی ہے ؟اللہ ہی بہتر جانتا ہے ۔ ایک حدیث میں جو بہت مشہور ہے ایک لاکھ 24ہزار اور ایک حدیث میں 8ہزار بتلائی گئی ہے ۔ لیکن یہ روایات سخت ضعیف ہیں ۔ قرآن و حدیث سے صرف یہی معلوم ہوتا ہے کہ مختلف ادوار و حالات میں مبشرین و منذرین (انبیاء )آتے رہے ہیں ۔ بالآخر یہ سلسلئہ نبوت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پرختم فرمادیا گیا ۔ آپ سے پہلے کتنے نبی آئے ؟ان کی صحیح تعداد اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا تاہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد جتنے بھی دعوے داران نبوت ہو گزرے یا ہوں گے، سب کے سب دجّال اور کذاب ہیں اور ان کی جھوٹی نبوت پر ایمان لانے والے دائرہ اسلام سے خارج ہیں اور امت محمدیہ سے الگ ایک متوازی امت ہیں جیسے امت بابیہ ،بہایہ اور امت مرزائیہ وغیرہ اسی طرح مرزا قادیانی کو مسیح موعود ماننے والے لاہوری مرزائی بھی۔
٭ یہ موسی علیہ السلام کی وہ خاص صفت ہے جس میں وہ دوسرے انبیاء سے ممتاز ہیں صحیح ابن حبان کی ایک روایت کی روسے امام ابن کثیر نے ا س صفت ہم کلامی میں آدم علیہ السلام و محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی شریک مانا ہے (تفسیر ابن کثیر زیر آیت )