کتاب: متنازع مسائل کے قرآنی فیصلے - صفحہ 108
فائدہ خود پاؤ گے تمہیں صرف اللہ تعالیٰ کی رضا مندی کی طلب کے لئے ہی خرچ کرنا چاہئیے تم جو کچھ مال خرچ کرو گے اس کا پورا پورا بدلہ تمہیں دیا جائے گا٭ اور تمہارا حق نہ مارا جائے گا (۲۷۲)۔ ٭ نَذْرٍکا مطلب ہے کہ میرا فلاں کام ہو گیا یا فلاں ابتلا سے نجات مل گئی تو میں اللہ کی راہ میں اتنا صدقہ کرونگا۔ اس نذر کا پورا کرنا ضروری ہے۔ اگر کسی نافرمانی یا ناجائز کام کی نذر مانی ہے تو اسکا پورا کرنا ضروری نہیں ہے۔ نذر بھی، نماز روزہ کی طرح عبادت ہے اس لئے اللہ کے سوا کسی اور کے نام کی نذر ماننا اس کی عبادت کرنا ہے جو شرک ہے، جیسا کہ آج کل مشہور قبروں پر نذر نیاز کا یہ سلسلہ عام ہے۔ اللہ تعالیٰ شرک سے بچائے۔ آمین۔ سورۃ آل عمران : فَاِنْ حَآجُّوْکَ فَقُلْ اَسْلَمْتُ وَجْہِیَ لِلّٰہِ وَمَنِ اتَّبَعَنِ وَقُلْ لِّلَّذِیْنَ اُوْتُوْا الْکِتَابَ وَالاُمِّیِّیْنَ ئَ اَسْلَمْتُمْ فَاِنْ اَسْلَمُوْا فَقَدِ اہْتَدَوْ وَاِنْ تَوَلَّوْا فَاِنَّمَا عَلَیْکَ الْبَلاَغُ وَاللّٰهُ بَصِیْرٌ بِالْعِبَادِ (۲۰) پھر بھی اگر یہ آپ سے جھگڑیں تو آ پ کہہ دیں کہ میں اور میرے تابعداروں نے اللہ تعالیٰ کی اطاعت میں اپنا منہ مطیع کر دیا ۔ اور