کتاب: مشاجرات صحابہ اور سلف کا مؤقف - صفحہ 12
ان دونوں روایات میں گو کلام ہے مگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو برا کہنے کی ممانعت سے متعلقہ صحیح روایات ان کی مؤید ہیں ۔ اور ماٰل سب کا ایک ہی ہے۔ چنانچہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :۔
’’دعوا أصحابی لاتسبوا أصحابی‘‘ (البزار)
میرے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے درگزر کرو، میرے صحابہ رضی اللہ عنہم کو برا مت کہو‘ علامہ ہیثمی فرماتے ہیں کہ اس حدیث کے سب راوی صحیح بخاری ومسلم کے راوی ہیں، رجالہ رجال الصحیح (مجمع الزوائد ص 21ج 10)۔
اسی طرح حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا صدیقہ سے بھی مروی ہے کہ آپ صلی ا للہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’لاتسبوا أصحابی لعن اللّٰہ من سب أصحابی ‘‘ (طبرانی أوسط)
میرے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو برا نہ کہو اللہ تعالیٰ کی اس پر لعنت ہو جو میرے صحابہ رضی اللہ عنہم کو برا کہتا ہے۔علامہ ہیثمی فرماتے ہیں کہ علی بن سھل کے علاوہ اس کے باقی سب راوی صحیح بخاری کے راوی ہیں اور علی بن سھل بھی ثقہ ہے۔ (مجمع الزوائد ص 21ج 10)۔
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :۔
’’من سب أصحابی فعلیہ لعنۃ اللّٰہ والملائکۃ والناس أجمعین‘‘ (طبرانی‘ صحیح الجامع: 6285‘ السلسلۃ الصحیحۃ:2340)
جو میرے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو برا کہتا ہے اس پر اللہ کی، فرشتوں کی اور سب لوگوں کی طرف سے لعنت ہو۔
حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ آنحضرت صلی ا للہ علیہ وسلم نے فرمایا :۔
’’ احفظونی فی أصحابی ‘‘(ابن ماجہ ص 172‘ أحمد ص 26ج 1‘ أبویعلی ص 102 ج 1‘ الصحیحۃ :431، 1116)
لوگو! میری وجہ سے میرے صحابہ رضی اللہ عنہم کا خیال رکھو، ان کی رعایت کرو۔ بعض روایات میں ’’أحسنوا إلی أصحابی‘‘ کے الفاظ ہیں کہ میرے صحابہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ اچھے طریقے سے پیش آؤ۔اسی طرح حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ و سلم نے