کتاب: مسلمان خاندان اسلام کی آغوش میں - صفحہ 19
آبادی میں اضافے کے لیے 10ارب ڈالر خرچ کرنے کا اعلان کیا۔ صدارتی کمیٹی برائے ریجنگ سو سائٹی اینڈپاپولیشن پالیسی نے شرح پیدا ئش میں اضافہ کے لیے 7.10ٹریلین کورین وان کی رقم مختص کرنے کا اعلان کیا۔سنگاپور نے گزشتہ چند برسوں سے آبادی میں اضافہ کے لیے کوششیں تیز کر رکھی ہیں۔(انڈی پنڈنٹ24جنوری2008ء)بعض یورپی ممالک نے زیادہ بچے پیدا کرنے پر باقاعدہ انعام مقرر کر رکھے ہیں۔ یورپ اس خطرہ کو بھانپ چکا ہے جو اسے تباہی کی صورت میں اپنے سر پر منڈلاتا نظر آ رہاہے۔ نیوز ویک کی ایک رپورٹ کے مطابق یورپ میں زنا کاری کی شرح خطرناک حد تک بڑھ چکی ہے اور بن بیاہی ماؤ کی کثرت نے خاندانی اقدار کی دھجیاں بکھیر دی ہیں، پھر اخبار نے مختلف یورپی ممالک میں زنا اور بن بیاہی ماؤں کا تناسب مندرجہ ذیل اداد و شمار کی صورت میں شائع کیا ہے: 1۔سویڈن:50فیصد 2۔ڈنمارک :47فیصد 3۔ناروے:46 فیصد 4۔فرانس:35 فیصد 5۔فن لینڈ:31 فیصد 6۔امریکہ:30 فیصد 7۔آئرلینڈ:20 فیصد 8۔پرتگال:20 فیصد اس کے علاوہ کئی یورپی ممالک میں یہ تناسب 15سے لے کر 20فیصدہے۔برطانیہ اور امریکہ کے تعلیمی اداروں میں زنا کی کثرت ہے اور بن بیاہی طالبات کا تناسب مخلوط تعلیمی اداروں میں 50 فیصد سے بھی زیادہ ہے۔شاید اسی لیے 1994ء میں یورپ کے بعض دانشوروں نے 15مئی کو ’’خاندان کا عالمی دن‘‘منانے کی ضرورت محسوس کی اور اس کی اہمیت کو اجاگر کرنا شروع کیا۔