کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 99
چند جہنمی خواتین
قرآن وحدیث کا یہ انداز ہے کہ اچھے اور برے لوگوں کے اوصاف اور علامات پوری تفصیل سے بیان کر دئیے جاتے ہیں اور بطور مثال چند ایک کا تذکرہ آ جاتا ہے۔اس کی ایک صورت تو عمومی رویے کے بیان کی ہے جیساکہ اکثر مقامات پر بنی اسرائیل کے طور طریقے بیان کیے گئے اور بعض مقامات پر متعین فرد کا نام لے لیا جاتا ہے۔جیسا کہ ابولہب کی بیوی کا تذکرہ قرآن میں موجود ہے یا رسول اللہ نے بعض لوگوں کا نام لے کر بد دعا کی ہے۔ان متعین افراد کے وہ طور طریقے اور اوصاف خصوصی توجہ کے قابل ہیں، جن کی بنیاد پر انہیں خاص کیا گیا۔تاکہ عام مسلمان ان اوصاف سے بچنے کی کوشش کریں۔ذیل میں ایسی ہی چند جہنمی خواتین کا تذکرہ کیا جا رہا ہے تاکہ ان کے جہنم میں جانے کا سبب بننے والے اعمال کا مطالعہ کر کے ہم ان سے بچ سکیں ۔
حضرت نوح اور لوط کی بیویاں
سیدنا نوح اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں۔ان سے قبل دنیا میں شرک کا وجود نہیں تھا۔سب سے پہلے اُن کی قوم میں شرک کا آغاز ہوا وہ لوگ ود، سواع، یغوث یعوق اور نسر بت کی پوجا کر تے تھے۔یہ سب نام ان کے نیک لوگوں کےتھے۔جن کا احترام غلو کے ساتھ بڑھتے ہوئے شرک تک جا پہنچا اور ان نیک ہستیوں کے بت بنا کر ان کی پرستش شروع ہو گئی۔سیدنا نوح اسی شرک کے خلاف برسر پیکار رہے اور 950سال تک تبلیغ کی۔بالاخر اللہ کا عذاب آیا۔ایک تندور سے نکلنے والا پانی بڑھتے ہوئے طوفان کی شکل اختیار کر گیا۔جس میں تمام کافر غرق ہو کر ہلاک ہو گئے۔ان