کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 95
3۔اللہ تعالیٰ کی تخلیق کو بدلنے والی حضرت عبداللہ بن مسعود روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((لعن اللّٰه الواصلة والمستوصلة، والواشمة والمستوشمة، والنامصة و المتنمصة، والمتفلجات للحسن، المغیرات لخلق اللّٰه)) [1] ’’اللہ تعالیٰ نے لعنت کی ہے۔اس عورت پر جو مصنوعی بال لگانے والی اور لگوانے والی ہے، سرمہ بھرتی اور بھرواتی ہے۔بھنوؤں کے بال اکھیڑنے والی اور اکھڑوانے والی ہے، حسن کے لئے دانتوں کو باریک کرنے والی اور اللہ کی تخلیق کردہ ہئیت اور شکل کو تبدیل کرنے والی ہے۔‘‘ انسان اپنے بچپن سے لیکر بڑھاپے تک مختلف ادوار اور مراحل سے گذرتا ہے۔ہر مرحلے کے اپنے تقاضے اور ضروریات ہوتی ہیں۔اگر کوئی اسے تبدیل کرنا چاہے بھی تو نہیں کر سکتا۔مثلاً کوئی عمر کے ایک مخصوص حصے میں پہنچ کر بلوغت کو پہنچتا ہے۔اگر کوئی وقت سے پہلے بالغ ہونا چاہے تو یہ ناممکن ہے ادویہ کے استعمال سے وقت میں تھوڑی بہت کمی بیشی ہو سکتی ہے لیکن یہ طریقہ لازمی طور پر نقصان دہ ہے۔اس سے دیگر بہت سے عوارض لاحق ہو سکتے ہیں۔لہٰذا بہتر یہی ہے کہ انسان فطری انداز میں ہی آگے بڑھتا رہےاور عمر کے تقاضوں کے مطابق فطری تبدیلی کو خوش دلی سے قبول کر لے ۔عمر کے ہر مرحلے میں حسن کا اپنا ہی انداز ہوتا ہے۔بچہ اگر زیادہ سنجیدہ باتیں کرنا شروع کر دے تو اس سے وہ بڑا نہیں ہو جائے گا اور نہ ہی کوئی اس کے اس انداز کو پسند کرے گا۔مزید یہ ہر ایک کی کوشش ہوتی ہے وہ نوجوان اور خوبصورت رہے جبکہ
[1] صحیح بخاری:4887، 4886، صحیح مسلم: 2/25