کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 92
29۔وقت گزارنے کے لیے غیر محرم سے فون پر گفتگو کرنا۔ 30۔گناہ کے کام پر خاموش رہنا اور اپنا رد عمل ظاہر نہ کرنا،کم ازکم دل سے بھی برا نہ سمجھنا۔ اِصلاح کی صورت سب سے پہلے ضرورت اس بات کی ہےکہ ہم دین کا علم حاصل کریں۔عبادات اورمعاملات سے متعلق فرائض کا علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ہم سب خاندانی مسلمان ہیں۔حصولِ علم کے ذریعے اللہ تعالیٰ پر ہمارا ایمان اور یقین بڑھ جائے گا،شعوری طور پر دین کی حقانیت اور افادیت واضح ہو جائے گی۔جس کے بعد دین پر چلنا آسان ہو جائے گا۔ ہم اپنی زندگی کا محاسبہ کرتے رہیں۔اپنی ذات کا جائزہ لیں۔اپنی ذات میں موجود صغیرہ اور کبیرہ گناہوں کو نوٹ کر لیں۔ایسے اعمال سامنے آنے پر سچے دل سے اللہ تعالیٰ سے توبہ واستغفار کریں۔یقیناً وہ بہت زیادہ معاف کرنے والا اور رحم کرنے والا ہے۔اللہ تعالیٰ سے معافی مانگنے کے بعد ان گناہوں کے اسباب پر غور کریں۔اگر ہو سکے تو علما کرام یا دین دار خواتین سے رہنمائی حاصل کریں۔گناہ کے سبب کو ختم کرنے کی کوشش کریں۔اگر کوئی مجبوری ہو تو اسے مجبوری کی حد تک رکھیں اور جلد از جلد اس مجبوری سے جان چھڑانے کی کوشش کریں۔ قرآن مجید کی تلاوت ،احادیث کا مطالعہ،ذکر واذکار او ردعاؤں کے ذریعے اپنے اللہ سے ا پنے تعلق کو مضبوط کریں تو وہ ہمیں کبھی بھی بے یارو مددگار نہیں چھوڑے گا۔دنیا بھی سکون اور اطمینان سے گزرے گی اور آخرت میں بھی کامیابی مقدر بنے گی۔یقینا ًآخرت کی کامیابی ہی حقیقی کامیابی ہے۔