کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 89
یہ بات پسند ہے کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ اس کے بدلے تمہیں آگ کے دو کنگن پہنائے۔یہ سن کر اس خاتون نے دونوں کنگن نبی کریم کو دے کر کہا یہ اللہ اور اس کے رسول کے لیے ہیں (یعنی صدقہ کر دیا)‘‘ حضرت ام سلمہ سے مروی ہے کہ انہوں نے سونے کا زیور پہن رکھا تھا۔انہوں نے رسول اللہ سے پوچھا کیا یہ کنز ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((إذا أديت زكاته فليس كنز)) [1] ’’ اگر تم اس کی زکوۃ ادا کرتی ہو تو پھر یہ کنز نہیں ہے۔‘‘ زیورات کی زکوۃ کے بارے میں علما نے کچھ تفصیل بیان کی ہے ان میں ایک قول یہ ہے کہ اس کی زکوۃ عام مال کی طرح نہیں ہے بلکہ زندگی میں ایک مرتبہ ادا کر دی جائے تو وہ بھی درست ہے۔ جہنم میں لے جانے والے دیگر گناہ قرآن وحدیث کا عمومی انداز یہ ہے کہ کوئی حکم دیتے وقت یا کسی کام سے منع کرتے وقت مردوں کو مخاطب کیا جاتا ہے۔تمام علما کا اس پر اتفاق ہے کہ خواتین بھی اس حکم میں شامل ہوتی ہیں۔سوائے بعض احکام کے جن کی صراحت موجود ہے،مثلا جہاد کرنا، نماز جمعہ کے لیے مسجد میں آنا وغیرہ۔ذیل میں وہ امور بیان کیے جا رہے ہیں جن میں خطاب تو مردوں کو ہے اور خواتین بھی ان میں شامل ہیں یا بعض گناہ ایسے ہیں جن پر براہ راست لعنت تو نہیں کی گئی اور نہ جہنم کی وعید بتائی گئی ہے ،لیکن دین اسلام کی خلاف ورزی کی وجہ سے جہنم میں لے جانے کا سبب بن سکتے ہیں۔اللہ تعالیٰ ہر مسلمان کو ان سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے۔
[1] ابوداؤد:1564، دار قطنی:2/105