کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 86
طریقے سے گزر بسر واجب ہے۔اگر بغیر وجہ کے علیحدگی کا مطالبہ کر دیا تو اس پر جنت کی خوشبو بھی حرام کر دی جائے گی یعنی اس سے روک لی جائے گی۔جنت کی خوشبو سب سے پہلے محسن اور متقی لوگ پائیں گے۔‘‘ [1] شریعت نے طلاق اور خلع کا سبب واضح کر دیاہے۔ ﴿فَاِنْ خِفْتُمْ اَلَّا يُقِيْمَا حُدُوْدَ اللّٰهِ ﴾ (البقرہ: 229) ’’اگرتمہیں اس بات کا خوف ہوکہ وہ دونوں حدود اللہ کو قائم نہ کر پائیں گے‘‘ حدود اللہ کے قائم نہ رہنے کا ڈر ہو تو علیحدگی ہو سکتی ہے اس کے علاوہ کوئی اور علیحدگی کی وجہ نہیں ہے وگرنہ اس کی سزا جنت سے محرومی ہے۔تحفة الاحوذی میں ہے۔اگر وہ جنت میں داخل ہو بھی جائے پھر بھی اس کی خوشبو سے محروم رہے گی۔ [2] 8۔تکبر کرنے والی عن عبد اللّٰه بن مسعود قال: قال النبی صلی اللّٰه علیہ وسلم : (( لا یدخل الجنة من کان فی قلبه مثقال ذرة من کبر قال رجل: إن الرجل یحب أن یکون ثوبه حسنا ونعله حسنة قال: إن اللّٰه جمیل یحب الجمال الکبر: بطر الحق و غمط الناس)) [3] ’’عبد اللہ بن مسعود نے کہا! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس کے دل میں ذرہ برابر بھی تکبر ہوا وہ جنت میں نہ جائے گا۔ایک آدمی نے کہا: آدمی پسند کرتا ہے کہ اس کا لباس اچھا ہو، جوتے اچھے ہوں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ
[1] فیض القدیر 3/138 [2] تحفة الاحوذی 4/308 [3] صحیح مسلم: 91/47