کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 83
’’یہ (قبرستان کی زیارت) دل کو نرم کرتی ہے، آنکھ سے آنسو بہاتی ہے اور آخرت کی یاد دلاتی ہے۔‘‘ حدیث میں امر کے صیغہ سے حکم کی وجہ سے زندگی میں ایک بار قبرستان جانا واجب ہے۔عورتوں کے بارے میں اختلاف ہے۔اکثر علماء کا کہنا ہے۔جب فتنے کا ڈر نہ ہو تو وہ بھی جا سکتی ہیں۔اس اجازت کے عموم میں وہ بھی شامل ہیں۔ [1] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں۔رات کے آخری پہر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بقیع کی طرف تشریف لے جاتے اور کہتے: ((السلام علیکم دار قوم مؤمنین، وأتاکم ما توعدون، غداً مؤجلون وإنا إن شاء اللّٰه بکم لاحقون، اللهم اغفر لاهل بقیع الغرقد)) [2] ’’مومن قوم کے گھر والو! تم پر سلامتی ہو۔جس چیز کا تم سے وعدہ کیا گیا وہ تم تک پہنچ چکا ہے اور بے شک ہم بھی انشاء اللہ تم سے ملنے والے ہیں۔اے اللہ بقیع والوں کو معاف فرما۔‘‘ اس کے علاوہ قبرستان کی دو مزید مسنون دعائیں صحیح مسلم میں موجود ہیں۔ ((السلام علی أهل الدیار من المؤمنین و المسلمین ويرحم اللّٰه المستقدمين منا و المستأخرین، وإنا إن شاء اللّٰه بکم للاحقون)) [3] ’’مومن اور مسلمان گھر والوں پر سلامتی ہو۔اللہ تعالیٰ ہمارے پہلے اور بعد
[1] فتح الباری: 3/177 [2] صحیح مسلم، کتاب الجنائز: 2/669، 974 [3] صحیح مسلم: 973