کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 68
﴿اَلَمْ يَعْلَمْ بِاَنَّ اللّٰهَ يَرٰى﴾ (العلق: 14) ’’کیا یہ نہیں جانتا کہ یقیناً اللہ دیکھ رہا ہے۔‘‘ 4۔راستوں میں بیٹھنے اور کھڑے ہونے سے بچا جائے۔اگر راستے میں ٹھہرنا پڑے تو پھر اس کا حق ادا کیا جائے اوروہ حق یہ ہے۔نظر کو جھکانا، تکلیف دہ چیز کو دور کرنا۔سلام کا جواب دینا، بھلائی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا۔ (صحیح بخار ی و صحیح مسلم ) 5۔غیر محرم سے مصافحہ کرنا حرام ہے۔اس سے بچا جائے۔ 6۔خلوت سے اور مخلوط مجالس سے بچا جائے۔یہ اصل فساد اور خرابی کی جڑ ہے۔ 7۔خواتین شرعی حجاب کا اہتمام کریں۔ 8۔ہر قسم کے آڈیو، ویڈیو اور تحریری بے ہودہ مواد سے بچا جائے۔مثلاً فلمیں، ڈرامے اور فضول رسائل و جرائد۔ 9۔نکاح کو آسان بنایا جائے۔شادی بیاہ کے موقع پر اختیار کی جانے والی رسومات میں پیسے کو ضائع ہونے سے بچایا جائے۔حق مہرمناسب اور شرائط آسان رکھی جائیں۔ 10۔ضرورت کے وقت ایک سے زائد شادیوں کی سہولت سے فائدہ اٹھایا جائے۔ 4۔نوحہ اور بین کرنے والی اللہ رب العزت اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نوحہ اور بین کرنے والی عورت پر لعنت فرمائی ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نوحہ، بین اور اس کے کرنے والے سے برأت کا اظہار فرمایا ہے۔آپ نے خواتین سے بین نہ کرنے پر بیعت لی ہےاور بین کرنے والی کو جہنم کی وعید دی ہے۔خواتین کے ایسا کرنے کے عموماً دو مقاصد ہوتے ہیں: 1۔اپنے غم کا اظہار کرنا 2۔میت کو فائدہ پہنچانا۔ ان مقاصد کے حصول کے لئے شرعی تعلیمات کو پیش نظر رکھنا چاہئے۔قرآن