کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 65
’’بدکار عورت اور بدکار مرد ہر ایک کو سو کوڑے مارو۔اور اللہ کے دین (پر عمل کرتے ہوئے) ان دونوں کے بارے میں نرمی نہیں آنی چاہئے۔‘‘
2۔شادی شدہ بدکار: شادی شدہ بدکار مرد ہو یا عورت دونوں کو سنگسار کیا جائے گا حضرت بریدہ اور عمران بن حصین کی حدیث صحیح مسلم میں موجود ہے جس میں ماعز اور غامدیہ کو رجم کرنے کا واقعہ تفصیل سے موجود ہے۔
اگر ان شرعی حدود کو نافذ کر دیا جائے تو یہ گناہ کم ہو سکتا ہے۔
اسلام نے زنا کیوں حرام قرار دیا ہے؟
یہ دیگر بہت سے گناہوں کا سبب بنتا ہے۔مثلاً زانی اپنے گناہ کو چھپانے کے لیے وضع حمل کے ذریعے ایک جان کو ناحق قتل کرتے ہیں۔
1۔بسا اوقات لڑکی کے اولیاء خود لڑکی کو ہی قتل کر دیتے ہیں۔مزید یہ کہ اس سے دشمنیاں اور لڑائی جھگڑے پھوٹ پڑتے ہیں۔
2۔اس سے نسب میں اختلاط واقع ہوتا ہے۔زنا کی اولاد کو دوسرے کی میراث میں شامل کر دیا جاتا ہے جس کا وہ حق نہیں رکھتا یہ ملاوٹ، دھوکے اور چوری کی ایک صورت ہے۔
3۔معاشرتی اور سماجی خرابیوں کا باعث بنتا ہے۔
4۔یہ پوری دنیا کے فساد اور اللہ تعالیٰ کے غضب کے نزول کا ذریعہ بن جاتا ہے۔حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکی متفق علیہ حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان موجود ہے:
(( یا أمة محمد ما من أحد أغیر من اللّٰه أن یزنی عبده أو تزنی أمته، یا أمة محمد: لو تعلمون ما أعلم لضحکتم قلیلا ولبکيتم کثیرا))
’’اے اُمت محمدیہ اللہ تعالیٰ سے بڑھ کر کوئی غیرت والا نہیں ہے۔اللہ کو اس