کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 63
ویتمنی ویصدق ذلك الفرج أو یکذبه)) [1]
’’ابوہریرہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر انسان کا زنا سے ایک حصہ ہے۔آنکھوں کا زنا (حرام اور ممنوع اشیاء کا) دیکھنا ہے۔کانوں کا زنا سننا ہے۔زبان کا زنا بولنا ہے۔ہاتھ کا زنا پکڑنا ہے۔پاؤں کا زنا چلنا ہے دل خواہش اور تمنا کرتا ہے اور شرم گاہ اس کی تصدیق یا تکذیب کرتی ہے۔‘‘
یہ حدیث (وَ لَا تَقْرَبُوا الزِّنٰۤى) کی تفسیر ہے۔زنا اچانک اور ایک دم نہیں ہوتا۔اس کے بہت سے ابتدائی مراحل ہیں جن سے گزر کر یہ تکمیل کو پہنچتا ہے۔لہٰذا زنا سے بچنے کے لئے اپنی آنکھوں، کان، زبان، ہاتھ اور پاؤں کو غیر شرعی اور حرام امور سے بچانا ہو گا۔جن باتوں کو ہم معمولی سمجھتے ہیں یہی گناہ کا ذریعہ اور سبب بن جاتے ہیں۔یہ کوئی معمولی گناہ نہیں ہے اس سے شریعت اور ایمان کا قتل ہوتا ہے۔جیسا کہ فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: (( لایزنی الزانی حین یزنی وهو مؤمن))
’’زانی حالت زنا میں ایمان سے خالی ہوتا ہے۔‘‘
زنا کبیرہ گناہ ہے:
عن عبد اللّٰه بن مسعود أنه صلی اللّٰه علیہ وسلم سئل: ((أی الذنب أعظم؟ قال: أن تجعل للّٰه نداً وهو خلقك فقیل: ثم أی؟ قال: أن تقتل ولدك خشیة أن یطعم معك قال: ثم أی؟ قال: أن تزانی حلیلة جارك)) [2]
عبد اللہ بن مسعود روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کون سا گناہ سب سے بڑا ہے۔فرمایا: تمہارا اللہ کا شریک بنانا حالانکہ اس نے
[1] صحیح بخاری:475، مسلم:571
[2] صحیح بخاری: 4477، صحیح مسلم: 86