کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 61
ہے۔
5۔حجاب کسی بھی طرح مردوں کے لباس سے مشابہہ نہ ہو وگرنہ پہننے والا ملعون ہو گا۔
6۔شہرت اور نمود و نمائش والا نہ ہو۔
7۔حیاباختہ خواتین کے لباس کی تقلید میں نہ بنایا گیا ہو۔
اسلام نے حجاب کیوں فرض کیا ہے؟
سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ جب شریعت سے حجاب کی فرضیت ثابت ہو چکی ہے تو مزید کسی بحث کے بغیر حکم الٰہی کو بجا لانا لازم ہے۔دوسری بات یہ ہے کہ عقل سلیم شریعت کے ہر حکم کو تسلیم کرتی ہے کوئی بھی شرعی حکم عقل کے خلاف نہیں ہے ہاں اگر عقل ہی فاسد ہو جائے تو الگ بات ہے۔
عورت عمومی طور پر مردوں کی پسندیدگی کا موضوع ہے۔اسی طرح عورت کی طبیعت یہ ہے کہ وہ خود نمائی، تعریف اور زیب و زینت کے اظہار کو پسند کرتی ہے۔اسلام نے اسے کسی بھی شر سے بچانے کیلئے ابتداء سے ہی حجاب لازم کر دیا۔اس طرح وہ بہت سے مفاسد سے محفوظ ہو جاتی ہے اور دوسروں کے لیے بھی فتنہ نہیں بنتی۔
مغرب پر تعجب ہوتا ہے کہ وہ بے حجاب خواتین کا خوش دلی سے استقبال کرتے ہیں ان کی عقلیں ایسی خواتین کو پسند کرتی ہیں ان پر کوئی تنقید نہیں۔مثال کے طور پر عیسائی ننوں کا لباس یا حیا باختہ اداکاروں کا لباس اسی طرح ہندوستان کی خواتین بھاری بھرکم ساڑھیاں پہنتی ہیں ان پر بھی کوئی تنقید نہیں۔یہ تنقید اور اعتراض صرف اسلام اور حجاب کے لئے ہی رہ گیا ہے۔مصر میں خواتین پوری عبایا پہن کر دنیا بھر کی خواتین سے بہتر کام کرتی ہیں عبایا ان کے کام کے لئے رکاوٹ نہیں ہے۔ایک خاتون ڈاکٹر یا استاد کے لئے بھی حجاب کام میں رکاوٹ نہیں ڈالتا ہے۔حجاب شرعی حکم ہے۔شریعت