کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 60
مظاہرہ کرو گی (بے پردہ پھرو گی) ‘‘ حجاب کے لئے درج ذیل شروط ہیں: 1۔تمام جسم کو چھپایا جائے: نقاب کے حجاب میں شامل ہونے کے بارے میں علما کی دو آراء ہیں۔حجاب چادر کو کہتے ہیں یا نقاب کو۔ 2۔حجاب خود زینت اور کشش والا نہ ہو۔قرآن کریم نے زینت کے اظہار سے منع کیا ہے۔جسم کو چھپانا مقصود ہے دکھانا نہیں:’’ایسا زینت کا عمل یا عورت کا اس ذہن سے حصولِ زیبا ئش کرنا کہ وہ غیر مردوں کی نگاہوں میں حسین نظر آئے حتی کہ وہ حجاب اور پردہ بھی جس سے عورت اپنے آپ کو ڈھانپتی ہے، اگر وہ شوخ رنگ کا اور جاذب نظر ہو تاکہ دیکھنے والوں کی آنکھوں کو لذت وفرحت ملے تو یہ بھی زمانہ جاہلیت کی بے پردگی میں سے ہے۔‘‘ [1] 3۔اس قدر تنگ نہ ہو کہ اس سے جسم کے اعضاء نمایاں ہوتے ہوں کھلا ڈلا ہو۔یاد رکھیے سکن فٹنگ لباس پہننا حرام ہے جس کی فٹنگ جس قدر تنگ ہوتی جائے گی اس کی کراہت اور ناپسندیدگی اسی قدر بڑھتی جائے گی۔ 4۔حجاب کو کسی قسم کی کوئی خوشبو نہ لگائی جائے۔فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((أیما امرأة استعطرت فمرّت علی قوم لیجدوا من ریحها فهی زانیة)) [2] ’’جو عورت خوشبو لگا کر لوگوں کے پاس سے گزرتی ہے اور وہ اس کی خوشبو کو محسوس کرتے ہیں تو یہ عورت زانیہ ہے۔‘‘ ابن حجر ھیثمی نے عورت کے خوشبو لگا کر گھر سے نکلنے کو کبیرہ گناہوں میں شمار کیا
[1] پردہ،مولانا مودودی،ص 32 [2] صحیح ترمذی:2786