کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 57
ذوالخلصہ بت کی پوجا کیا کرتا تھا۔اسلام لانے کے بعد رفتہ رفتہ ان کا عقیدہ اس قدر بگڑ جائے گا کہ ان کی عورتیں اسی بت کے گرد طواف شروع کر دیں گی اور چکر لگایا کریں گی۔اس حدیث سے معلوم ہوا کہ • کلمہ پڑھنے کے بعد مسلمان بھی شرک کر سکتا ہے،لہذا یہ دعوی کہ مسلمان یا کلمہ گو مشرک نہیں ہو سکتا درست نہیں۔ • عورتیں نسبتا شرک کی طرف زیادہ اور جلدی مائل ہو جاتی ہیں اور اس میں وہ اس حد تک جا سکتی ہیں کہ بتوں کے گرد طواف بھی کریں گی۔ لہذا اس کی قریبی صورتیں آج ہم اپنی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں کیا مرد اور کیا عورتیں بہت سے مسلمان بزرگان دین کی قبروں اور مزاروں پر جا کر اسی طرح چکر لگا رہے ہوتے ہیں جس طرح طواف کیا جاتا ہے۔فرق صرف یہ ہےکہ انہوں نے نیک لوگوں کے بت بنا لیے اور یہاں نیک لوگوں کی قبروں کو مرکز بنا لیا گیا ہے۔ اللہ کے علاوہ کسی کی عبادت کرنا یا اللہ کے اختیارات کا مالک مخلوق کو سمجھنا، ان سے ڈرنا، پناہ لینا، مدد مانگنا، اپنی حاجات اور ضروریات کو ان کے سامنے رکھ کر پورا کرنے کی امید رکھنا، غیر اللہ کے لیے نذر ونیاز دینا، ذبح کرنا ، قسم کھانا وغیرہ سب شرک کی قسمیں ہیں۔ شرک کی ہلاکت خیزی کے پیش نظر ہر مسلمان کو عقیدہ بالخصوص عقیدہ توحید کا مطالعہ کرنا چاہیے اور شرک کی ہر قسم سے بچنا چاہیےکہیں شرکیہ عمل سے اس کی زندگی بھر کی نیکیاں اکارت نہ چلی جائیں۔جب صحیح عقیدہ توحید سمجھ میں آ جائے گا تو خواتین جعلی پیروں ، فقیروں ،جادو ٹونے اور کہانت جیسے کفریہ اعمال سے اپنا دامن آسانی سے بچا لیں گی۔ 2۔بظاہر لباس پہنے ہوئے برہنہ خواتین حضرت ابوہریرہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان روایت کرتے ہیں: