کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 53
کے بعد اس پر ایمان لانا واجب ہے۔
صحیح بخاری میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ جو شخص زکوٰة ادا نہیں کرتا۔قیامت کے دن اس کا مال ایک اژدھے کی صورت میں اس کے جبڑوں کو پکڑ کر کہے گا میں تیرا مال ہوں۔میں تیرا خزانہ ہوں۔ایک روایت میں ہے وہ آدمی اس سے بھاگے گا۔یہ اس کے پیچھے پہنچ کر اسے آ لے گا اور اس کے گلے کا طوق بن جائے گا۔
جہنمیوں کے معنوی عذاب
فرشتے جہنمیوں کو آگ میں داخل ہونے سے پہلے زجروتوبیخ کریں گے فرمایا:
﴿كُلَّمَاۤ اُلْقِيَ فِيْهَا فَوْجٌ سَاَلَهُمْ خَزَنَتُهَاۤ اَلَمْ يَاْتِكُمْ نَذِيْرٌ۰۰۸ قَالُوْا بَلٰى قَدْ جَآءَنَا نَذِيْرٌ١ۙ۬ فَكَذَّبْنَا وَ قُلْنَا مَا نَزَّلَ اللّٰهُ مِنْ شَيْءٍ﴾( الملک 8…9)
’’جب بھی جہنم میں کوئی گروہ ڈالا جائے گا۔داروغے ان سے پوچھیں گے کیا تمہارے پاس کوئی ڈرانے والا نہیں آیا۔وہ کہیں گے کیوں نہیں ہمارے پاس ڈرانے والا آیا تو ہم نے جھٹلا دیا اور کہا کہ اللہ نے کچھ بھی نازل نہیں کیا ہے۔‘‘
جہنمی ایک دوسرے پر لعنت کریں گے۔﴿كُلَّمَا دَخَلَتْ اُمَّةٌ لَّعَنَتْ اُخْتَهَا﴾ (الاعراف:38)’’جب بھی کوئی جماعت (جہنم میں) داخل ہو گی دوسری اس پر لعنت کرے گی۔‘‘
تمام تعلق اور رشتے ناطے ختم ہو جائیں گے بلکہ ایک دوسرے سے بیزاری اور براءت کا اعلان کریں گے۔
﴿لَوْ اَنَّ لَنَا كَرَّةً فَنَتَبَرَّاَ مِنْهُمْ كَمَا تَبَرَّءُوْا مِنَّا١ كَذٰلِكَ يُرِيْهِمُ اللّٰهُ اَعْمَالَهُمْ حَسَرٰتٍ عَلَيْهِمْ١ وَ مَا هُمْ بِخٰرِجِيْنَ مِنَ النَّارِ ﴾( البقرہ:167)
’’اگر ہمیں دوبارہ (دنیا میں جانے کا) موقع مل جائے تو ہم ان (برے پیشواؤں سے اس طرح بری ہو جائیں گے جس طرح وہ ہم سے ہو گئے۔اسی طرح اللہ تعالیٰ ان کے اعمال ان پر حسرت بنا کر دکھائیں گے (اس سب کے باوجود) وہ