کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 46
ترغیب پر صحابیات کثرت سے صدقہ کرتیں جو ان کی غلطیوں اور گناہوں کا کفارہ بن جاتا ۔ فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((صدقة السر تطفیء غضب الرب)) ’’خاموشی سے صدقہ کرنا رب کے غضب کو ختم کر دیتا ہے۔‘‘ [1] 6۔اللہ کے ذکر کے ذریعے زبان کو کنٹرول کرنا: ایک مشہور قول ہے کہ ’’خاموش رہو یا ایسی بات کرو جو خاموش رہنے سے بہتر ہے۔‘‘ کثرت سے اللہ تعالیٰ کا ذکر کرنے سے فضول اور گناہ کی باتوں سے بچ جاؤ گے اور اس کی برکت سے دل بھی پاکیزہ ہو جائے گا۔ 7۔شوہر کی طرف سے ملنے والی نعمتوں پر شکر ادا کرنا: شوہر خود اللہ تعالیٰ کی ایک نعمت ہے اس کی طرف سے ملنے والی نعمتیں اس پر مستزاد، لہٰذا اس کا شکر گزار رہنا چاہئے۔جو لوگوں کا شکریہ ادا نہیں کرتا وہ اللہ کا شکر ادا نہیں کر سکتا۔ 8۔جنت کی نعمتوں کو پیش نظر رکھنا: ‏‏جنت او ر جنت کی نعمتوں کا مطالعہ کیا جائے اس کے مطالعہ سے جنت کا شوق بڑھے گا اور دین پر عمل کرتے ہوئے اگر کچھ روکاوٹوں کا سامنا کرنا بھی پڑے تو مشکل نہیں لگے گا۔اور دین پر عمل کرنا نسبتاً آسان ہو جائے گا۔ 9۔اللہ کے عذابوں کو یاد کرنا: اللہ تعالیٰ کے عذابوں کے متعلق احوالِ جہنم کا مطالعہ کیا جائے۔جب ان کا علم ہو گا تو گناہوں اور نافرمانیوں سے بچنا نسبتاً آسان ہو جائے گا۔
[1] صحیح الجامع: 3759