کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 45
عبد اللہ بن ابی اوفی کی روایت میں ہے کہ جب سیدنا معاذ بن جبل کسری کے علاقے سے ہو کر آئے اور ان کے طریقے کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی سجدہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((فلا تفعلوا فإنی لو کنت آمرا أحدا أن یسجد لغیر اللّٰه ، لأمرت الزوجة أن تسجد لزوجها والذی نفس محمد بیده لا تؤدی المرأة حق ربها حتی تؤدی حق زوجها، ولو سألها نفسها وهی على قتب لم تمنعه)) [1]
’’تم ایسا نہ کرو۔اگر میں کسی کو غیر اللہ کے لئے سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ کرے۔اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے کوئی عورت اس وقت تک اللہ کا حق ادا نہیں کر سکتی جب تک اپنے شوہر کاحق ادا نہ کرے۔اور اگر وہ بلائے تو عورت سواری پر سوار ہو کر آنے سے بھی انکار نہ کرے۔‘‘
ایک روایت میں ہے:
((إذا دعا الرجل زوجته فلتأته وإن کانت علی التنور)) [2]
’’جب آدمی اپنی بیوی کو بلائے تو وہ اس کے پاس آئے اگرچہ وہ تندور پر (کام کر رہی) ہو۔‘‘
5۔کثرت سے صدقہ کرنا:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو صدقہ کرنے کا حکم دیا ہے۔کیونکہ صدقہ گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔اور نیکیاں برائیوں کو ختم کر دیتی ہیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی
[1] مسند امام احمد :4/381
[2] جامع ترمذی،کتاب الرضاع:1160