کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 42
اس گفتگو سے معلوم ہوتا ہے کہ عورت کم عقل نہیں بلکہ مرد سے زیادہ عقل والی ہے تبھی تو اس نے اس کے ذہن کو ماؤف کیا تو اس کا جواب یہ ہے کہ یہ عقل نافرمانی کے امور کی طرف لے جانے والی ہے۔نافرمانی کرنا اور اس پر معاون بننا جس سے کوئی خیر حاصل نہ ہو سکے بذات خود کم عقلی ہے۔ہم اپنے معاشرے میں اس کی بہت سی مثالیں دیکھ سکتے ہیں۔ جہنم سے بچنے کی صورتیں جہنم میں لے جانے والے امور سے مکمل طور پر بچا جائے۔اپنی ذمہ داریوں کو پہچانتے ہوئے خلوصِ دل سے ادا کرنے کی کوشش کرے اور ان کی صحیح طریقے سے ادائیگی کے لیے اللہ تعالیٰ سے دعا کی جائے۔چند امور کو یہاں بیان کیا جا رہا ہے۔ 1۔عبادات کی ادائیگی: شریعت نے جو عبادات فرض کی ہیں انہیں بجا لایا جائے۔نماز، روزہ، زکوۃ، حج فرض ہوجانے پرتاخیر نہ کی جائے۔جس طرح یہ عبادات مردوں پر فرض ہیں اسی طرح عورتوں پر بھی فرض ہیں۔ 2۔شوہر کے حق کو پہچاننا: ابو سعید خدری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان روایت کرتے ہیں: ((ا یصلح لبشر أن یسجد لبشر، ولو صلح لبشر أن یسجد لبشر لأمرت المرأة أن تسجد لزوجها من عظم حقه علیها)) [1] ’’کسی انسان کا دوسرے انسان کو سجدہ کرنا درست نہیں اور اگر کسی انسان کا انسان کو سجدہ کرنا درست ہوتا تو میں عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے شوہر کو سجدہ
[1] صحیح الجامع للألبانی: 7725