کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 41
’’تم مردوں کو گالی نہ دو۔اس طرح تم زندوں کو تکلیف دیتے ہو۔‘‘ اس سے معلوم ہوا لعنت مومن کی صفت نہیں ہے اور نہ ہی لوگوں کو حقیر جاننا صغیرہ گناہ ہے۔اس پر اصرارکرنے سے یہ کبیرہ گناہ بن جاتا ہے۔ 4۔ نفس کا غلبہ اورنقصان عقل ودین امام قرطبیؒ فرماتے ہیں:عورتیں جنت میں کم اور جہنم میں زیادہ جائیں گی ،کیونکہ ان پر نفس غالب ہوتا ہے۔دنیا کی زیب و زینت کی طرف جلدی مائل ہوتی ہیں۔ان میں عقل کم ہوتی ہے۔ان کی نظر عموماً کسی معاملے کے انجام کی طرف نہیں جاتی۔لہٰذا آخرت کے معاملے میں بھی سستی کرتے ہوئے دنیا کی چکاچوند روشنی میں گم ہو جاتی ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ مردوں کے پاس چونکہ دنیاوی امور کے وسائل زیادہ ہوتے ہیں اور وہ عورتوں کی طرف میلان رکھتے ہیں تو عورتوں کی اس کمزوری کی وجہ سے وہ انہیں نیکی اور تقویٰ کے کاموں سے دور لے جاتے ہیں۔اور عورتیں نیکی کے معاملے میں صحیح فیصلے نہیں کر پاتیں خود بھی گمراہ ہوتی ہیں اور مردوں کو بھی گمراہ کرتی ہیں۔ [1] حدیث طیبہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ واضح فرما چکے ہیں کہ بسا اوقات عورتیں بڑے بڑے عقلمند اور صاحب شعور مردوں کی عقل کو مفلوج کر کے رکھ دیتی ہیں۔ایک اچھا خاصا سمجھدار شخص عورت کے کہنے پر ناجائز بات اور کام کر گزرتا ہے نتیجے کے طور پر جہنم میں پہنچ جاتا ہے۔جس عورت کے کہنے پر وہ ایسا کرتا ہے وہ عورت اس کے گناہ کے کام میں برابر کی شریک ہونے کی وجہ سے جہنم میں جائے گی۔آدمی کو بے وقوف بنانا، اس کی عقل کو زچ کرنا اور نافرمانی کے کاموں پر آمادہ کرنا بذات خود بہت بڑا گناہ ہے۔
[1] فتح الباری:11/420، و تحفةالاحوذی 7/277