کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 30
عبداللہ بن عمر روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’اے عورتوں کی جماعت تم صدقہ کیا کرو۔میں اہل نار میں زیادہ تر تم کو دیکھ رہا ہوں۔تم کثرت سے لعن طعن کرتی ہو اور شوہروں کی نافرمانی کرتی ہو تم ناقصات عقل و دین سے بڑھ کر کوئی سمجھدار آدمی کی مت نہیں مار سکتا۔خواتین نے کہا: ہماری عقل اور دین میں کیا کمی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا عورت کی گواہی مرد سے نصف نہیں ہے؟ عقل کے نقصان کا یہ ہی مطلب ہے اور کیا ایسا نہیں ہے کہ تم حیض کی حالت میں نہ نماز پڑھتی ہو نہ روزہ رکھتی ہے تو یہ دین کا نقصان ہے۔‘‘ [1]
اُسامہ بن زید روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں جنت کے دروازے پر کھڑا تھا تو دیکھتا ہوں کہ اس میں سب سے زیادہ داخل ہونے والے مساکین تھے۔جبکہ (دنیاوی اعتبار سے) بڑے بڑے لوگوں کو روکا گیا تھا اور جہنمیوں کو آگ کی طرف لے جانے کا حکم دیا گیا اور میں آگ کے دروازے پر کھڑا ہوا تو دیکھا کہ اس میں زیادہ تر خواتین داخل ہورہی تھیں۔ [2]
عبداللہ بن عباس روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔میں نے جنت میں جھانکا تو اس میں زیادہ تر فقرا تھے اور جہنم میں جھانکا تو وہاں زیادہ تر خواتین کو دیکھا۔ [3]
خواتین آزمائش کا ذریعہ ہیں
اللہ تعالیٰ ایک بندے کی آزمائش بہت سے طریقوں اور ذرائع سے کرتے ہیں۔ان میں سے ایک ذریعہ بلکہ مردوں کی آزمائش کے لیے سب سے بڑا ذریعہ خواتین ہیں۔
[1] صحیح مسلم 22؍ 79 فی الایمان
[2] صحیح بخاری : 5196، صحیح مسلم 2736
[3] صحیح بخاری: 6449 ، صحیح مسلم : 2737