کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 29
گواہی ایک مرد کی آدھی گواہی کے برابر نہیں؟ عورتوں نے کہا، ہاں کیوں نہیں! آپ نے فرمایا: یہ اس کی عقل میں کمی ہے۔
اور کیا ایسا نہیں کہ وہ حالت حیض میں نہ نمازپڑھتی ہے نہ روزہ رکھتی ہے؟ عورتوں نے کہا، ہاں، کیوں نہیں! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔یہ اس کے دین میں کمی ہے۔[1] صحیح بخاری میں اس معنی کی ایک روایت عبداللہ بن عباس سے مروی ہے جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا آگ میں زیادہ تر عورتیں ہوں گی جو کفر کرتی ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا کیا وہ اللہ تعالیٰ کا انکار کرتی ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(( یکفرن العشیر ویکفرن الاحسان، إن أحسنت إلی إحداهن الدهر ثم رأت منك شیئاً قالت: ما رأیت منك خیرا قط)) [2]
’’وہ شوہروں کی نافرمانی کرتی ہیں۔اس کے احسان کا انکار کرتی ہیں۔اگر تم ان میں سے کسی کے ساتھ زندگی بھر احسان کرتے رہو پھر وہ تم میں کوئی ایک بات (خلاف احسان) دیکھ لے تو کہتی ہے میں نے تمہاری طرف سے کبھی خیر دیکھی ہی نہیں۔‘‘
حضرت جابر روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((تصدقن فإني أکثرکن حطب جهنم إنکن تکثرن الشکاة وتکفرن العشیر)) [3]
’’تم زیادہ صدقہ کیاکرو میں دیکھتا ہوں کہ تم میں سے اکثر جہنم کا ایندھن بنے گیں تم زیادہ شکوے اور شوہروں کی نافرمانی کرتی ہو۔‘‘
[1] صحیح بخاری، کتاب الحیض :6، باب ترک الحائض الصوم، صحیح مسلم: 241
[2] صحیح بخاری، کتاب الایمان ، رقم 69
[3] صحیح بخاری 961، صحیح مسلم 885