کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 25
7۔صبر اور شکر کا مظاہرہ کرنے والیاں۔ 8۔پڑوسیوں اور رشتہ داروں کے حقوق ادا کرنے والیاں۔ 9۔نیکی اور اچھائی کے کاموں میں رغبت رکھنے والیاں۔ 10۔خیر اور بھلائی کے کاموں میں دوسروں سے تعاون کرنے والیاں۔ خواتین کی اکثریت کا ٹھکانہ مسلمان ہونے کی حیثیت سےہمارا یہ ایمان ہےکہ اللہ اور رسول کی ہر بات سچی اور حرفِ آخر ہے۔زمان ومکان کے تغیر سے شریعت کی کوئی بات تبدیل نہیں ہو سکتی۔قرآن وحدیث کی کوئی بات اگر ہماری سمجھ میں نہ آئے تو اس کا مطلب ہے کہ ہمارا علم اور ہماری عقل ابھی اس مقام تک نہیں پہنچی کہ شریعت کی بات کو پوری طرح سمجھ سکے۔اس صورت میں شریعت کو سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے اور اپنے علم وفہم کو شریعت کے تابع رکھنا چاہیے۔ اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں اپنے نبی کا تعارف یوں کروایا ہے: ﴿وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا رَحْمَةً لِّلْعٰلَمِيْنَ﴾ (الانبیاء: 107) ’’ ہم نے آپ کو جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔‘‘ دوسرے مقام پر فرمایا:﴿اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِيْرًا ﴾(الاحزاب: 45) ’’ یقیناً ہم نے آپ کو گواہ، خوشخبری سنانے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ہے۔‘‘ پھر فرمایا:﴿اَلنَّبِيُّ اَوْلٰى بِالْمُؤْمِنِيْنَ مِنْ اَنْفُسِهِمْ وَ اَزْوَاجُهٗۤ اُمَّهٰتُهُمْ﴾ (الاحزاب: 6) ’’ بلاشبہ نبی تو اہل ایمان کے لیے ان کی اپنی ذات پر مقدم ہے اور نبی کی بیویاں ان کی مائیں ہیں۔‘‘