کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 20
ضرور اس میں داخل ہو گا۔پھر ( اللہ تعالیٰ) اسے مکارہ ( شریعت پر عمل کرتے ہوئے پیش آنے والی مشکلات) سے ڈھانپ دیا اور جبرائیل سے کہا: اسے دیکھو! جبرائیل نے اسے دیکھا تو آ کر کہا: اے میرے رب تیرے عزت کی قسم! مجھے خوف محسوس ہو رہا ہے کہ اس میں کوئی بھی داخل نہیں ہو پائے گا۔‘‘
اس حدیث میں مزید وضاحت کرتے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا کہ اسی طرح جہنم کی ہولناکیوں کو دیکھتے ہوئے جبرائیل نے کہا کہ کوئی بھی اس میں داخل نہیں ہو گا اور اس جہنم کو خواہشات سے ڈھانپنا تو دیکھ کر کہا: مجھے ڈر ہے کہیں سب لوگ ہی نہ اس میں داخل ہو جائیں۔‘‘ (سنن ابو داؤد)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دنیا میں مسلمان کے لئے قید خانہ اور کافر کے لئے جنت ہے۔یعنی مسلمان دنیا میں رہتے ہوئے اپنی خواہشات کا غلام بن کر من مانی نہیں کرتا بلکہ شریعت کی متعین کردہ حدود میں رہتے ہوئے کی کوشش کرتا ہے اور کافر کے جی میں جو آتا ہے پورا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔جنت کی نعمتیں ایسی بے مثال ہیں کہ ان کی صرف تصور ہی کیا جا سکتا ہے ، دنیا میں اس کا عشر عشیر بھی تلاش نہیں کیا جا سکتا البتہ ان کے حصول کے لئے اپنے عقائد اور اعمال کو سنورانا ہو گا اور اس راستے میں آنے والی مشکلات کا خندہ پیشانی سے سامنا کرنا ہو گا۔اپنی خواہشات کو دین اسلام کے تابع کرنا پڑے گا۔شریعت کے برعکس دنیا کی دلکشی اور رنگینوں میں کھو جانے والے کا انجام جہنم دیا بتایا گیا ہے۔
وقتی لذت کی خاطر عاقبت خراب کرنے کی سے بچ جائیں اور دنیا کی مختصر زندگی کی وقتی پابندیاں ابدی نعمتوں کا پیش خیمہ بن سکتی ہیں۔
عورت سب سے قیمتی خزانہ ہے
عصرِ حاضر میں عورت اپنے آپ کو کم تر سمجھتے ہوئے مرد کے مساوی حقوق کے