کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 18
ہے ان کے شوہروں کے اوصاف اور خوبیاں تفصے سے کیوں نہیں بیان کئے گئے؟ شریعت اسلامیہ کا مطالعہ کرنے سے ہمیں اس سوال کا جواب مل جاتا ہے۔ 1۔اللہ تعالیٰ نے عورت کی فطرت میں شرم وحیا رکھی ہے ، لہٰذا ان کو اس چیز سے جنت کی رغبت نہیں دلائی جس سے ان کو حیا آتی ہے۔ 2۔جس طرح مرد کی رغبت عورت کی طرف ہوتی ہے اسی طرح سے عورت کی رغبت مرد کی طرف نہیں ہوتی اس لیے عورتوں کے لئے مردوں کا تذکرہ نہیں کیا گیا۔ 3۔خواتین کو ان چیزوں کی رغبت دلائی گئی ہے جن میں وہ شوق کرتی ہیں حسن و جمال ، جوانی، قیمتی لباس، زیورات اور شہور کی توجہ حاصل کرنا خواتین کو مرغوب ہے اور یہ سب کچھ انہیں جنت میں حاصل ہو گا۔ قرآن و حدیث میں حوروں کی جو صفات بیان ہوئی ہیں ان سے انداز ہوتا ہے کہ حوریں انتہائی حسین وجمیل، بے پناہ خوبصورتی کی مالک اور قیمتی ترین ملبوسات اور زیورات سے آراستہ و پیراستہ ہوں گی ان تمام اوصاف کے باوجود دنیا کی جنتی خاتون کے برابر نہیں ہو سکتی جنتی خاتون ان حوروں سے کہیں زیادہ خوبصورت اور زیادہ قیمتی لباس زیب تن کئے ہوئے گی۔ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ دنیا کی عورتیں افضل ہوں گی یا جنت کی حوریں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((بل نساء الدنيا أفضل من الحور العين)) [1] ’’بلکہ دنیا کی عورتیں حور العین سے افضل ہوں گی۔‘‘ جنت میں تمام خواتین اور جوان ہوں گی ، بوڑھی عورتوں کو دوبارہ جوانی عطا کر دی جائے گی اور پھر وہ ہمیشہ جوان ہی رہیں گی۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
[1] مجمع الزوائد: 10؍ 417، 418