کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 13
خواتین کے لیے جنت کا حصول انتہائی آسان
اسلام قبول کرنے کے بعد جو انسان بھی شریعت پر عمل کرتے ہوئے حالت ایمان پر فوت ہوا۔اللہ تعالیٰ اسے اپنی نعمتوں بھری جنت کا وارث بنائیں گے۔مرد وعورت دونوں اس میں برابر ہیں، دونوں کو اپنے اپنے دائرہ کے اندر رہتے ہوئے ذمہ داریاں ادا کرنی ہیں۔مرد پر خاندان کا سربراہ ہونے کی حیثیت سے زیادہ ذمہ داریاں عائد ہیں اور عورت پر نسبتاً کم وہ ان محدود ذمہ داریوں کی ادائیگی سے جنت کی مستحق قرار پائے گی۔حدیث مبارکہ ہے:
عن أبي هريرة قال: قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم :((إذا صلت المرأة خمسها وصامت شهرها وحصنت فرجها وأطاعت بعلها دخلت من أي أبواب الجنة شاءت ))[1]
’’سیدنا ابوہریرہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا:جب عورت پانچ نمازیں پڑھے، رمضان کے مہینے کے روزے رکھے، اپنی عصمت کی حفاظت کرے اور اپنے شوہر کی اطاعت کرے تو وہ جنت کے جس دروازے سے چاہے داخل ہو جائے ۔‘‘
اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت سے فرائض کی ادائیگی پر جنت کا وعدہ فرمایا ہے۔ارکانِ اسلام میں سے پہلا رکن کلمہ طیبہ کا اقرار ہے۔اس کے بغیر تو اسلام کا وجود ہی نہیں۔زکوۃ کو اس لیے بیان نہیں کیا کہ ہر عورت صاحبہ نصاب نہیں ہوتی،اور اسی عورت پر زکوۃ واجب ہو گی جس کے پاس نصاب کے برابر مال موجود ہے
[1] صحيح ابن حبان:4163،اس معنی کی ایک حدیث مسند احمد:1683 میں عبد الرحمن بن عوف کے طریق سےمروی ہے۔