کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 105
قبیلہ حمیر کی عورت نے ایک بلی کو بھوکا پیاسا باندھے رکھا۔اس حالت میں وہ مر گئی جس پر اس عورت کو جہنم کے عذاب میں مبتلا کر دیا گیا۔ [1]
اس واقعہ سے معلوم ہوا کہ بلی کو بھوکا پیاسا مارنے سے ایک عورت اللہ کے عذاب کا شکار ہوئی۔یہ صرف ایک بلی کا مارنا نہ تھا۔بلکہ اس سےمعلوم ہوتا ہے کہ وہ عورت انتہائی سنگ دل، ظالم، بے رحم، بے زبان کو ستانے والی اور دوسروں کو تکلیف میں مبتلا دیکھ کر خوش ہونے والی تھی۔اپنی اسی شقاوت قلبی اور بے رحمی کے رویے کی وجہ سے عذاب کی مستحق ٹھہری۔یہ صرف اسی یہودی عورت کے ساتھ خاص نہیں ہے بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا امت کو اس واقعہ کی خبر دینا اس مقصد کے لئے ہے کہ جو بھی یہ رویہ یا طرز عمل اختیار کرے گا۔اللہ کے عذاب کا شکار ہو گا۔
ابولھب کی بیوی اُم جمیل
ابولھب کا نام عبدالعزی بن عبدالمطلب ہے۔انتہائی خوبصورت اور چمکتے رنگ والا تھا۔اس وجہ سے اسے ابولھب (شعلے والا)کہا جاتا تھا۔یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا چچا تھا۔پورا گھرانہ انتہائی بدبخت تھا۔ان لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو انتہائی تکلیف پہنچائی۔جہاں کہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو دعوت دیتے وہاں ابولھب آپ کے بارے میں نازیبا کلمات کہتا۔اس کے دو بیٹوں کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی دو بیٹیوں سیدہ ام کلثوم رضی اللہ عنہااور سیدہ ام رقیہ رضی اللہ عنہا کا نکاح کیا تھا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نبوت کا اعلان فرمایا تو ابولھب کے کہنے پر اس کے دونوں بیٹیوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹیوں کو طلاق دے کر انتہائی رنج پہنچایا۔ابولہب کی بیوی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام
[1] صحیح مسلم :904، الهیثمی: 261/10