کتاب: مسلمان عورت جنت اور جہنم کے دوراہے پر - صفحہ 104
سلسلے سے وابستہ ہیں۔اور اسی کو نجات اور کامیابی کے لیے کافی سمجھتے ہوئے عبادات کو بجا لانے کو ضروری نہیں سمجھتے۔نجات اللہ کی توفیق اور رحمت کے ساتھ ایمان کو اختیار کرنے سے ہی حاصل ہوتی ہے۔اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے دیئے ہوئے دستور کے مطابق زندگی گذارنے کا نام ہی اسلام ہے۔
حمیریہ قبیلے کی یہودی عورت
عن عبد اللّٰه بن عمر قال، قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم : ((دخلت امرأة النار فی هرة ربطتها،فلم تطعمها، ولم تدعها تأکل من خشاش الارض)) [1]
’’عبداللہ بن عمر سے مروی ہے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک عورت بلی کو باندھنے کی وجہ سے جہنم میں داخل ہو گئی۔نہ تو اسے خود کھلاتی تھی اور نہ ہی چھوڑتی تھی کہ وہ زمین سے کیڑے مکوڑے کھا سکے۔‘‘
صحیح مسلم کی حدیث کے الفاظ یوں ہیں:
عذبت امرأة فی هرة سجنتها حتی ماتت فدخلت فیها النار، لاهی أطعمتها وسقتها إذا حبستها ولا هی ترکتها تأکل من خشاش الارض [2]
’’ایک عورت کو بلی کی وجہ سے عذاب دیا گیا جسے اس نے قید کر رکھا تھا حتی کہ وہ مر گئی، اس وجہ سے یہ عورت جہنم میں گئی۔وہ اسے کھلاتی پلاتی نہ تھی۔قید کر رکھا تھا، چھوڑتی بھی نہیں تھی کہ وہ حشرات الارض کھا سکے۔‘‘
مزید روایات میں قدرے تفصیل موجود ہے۔جس کا خلاصہ یہ ہے کہ یہود کے
[1] صحیح البخاری:3318، صحیح مسلم:2242
[2] صحیح مسلم:2243