کتاب: اسی فولدر میں یہ کتاب دو دوفعہ آیا ہے کسی ایک کو ہٹا دیں - صفحہ 31
جن جن کا نام آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے لیا تھا ان کی مسخ شدہ لاشوں کو میں نے بدر کے اندھے کنویں میں پھینکا ہوا پایا "(بخاری مع الفتح:240 کتاب الوضوء باب إذا ألقی علی ظہر المصلی قذر لم تفسد صلاتہ) جنگ بدر کے اختتام کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کنویں کے پاس تشریف لائے جس میں کہ ان مجرمین کی لاشیں گھسیٹی گئی تھیں، اس کی منڈیر پر کھڑے ہوکر ان میں سے ایک ایک شخص کا نام لے کر پکارا:"اے ابو جہل بن ہشام!اے عتبہ بن ربیعہ!اے شیبہ بن ربیعہ!اے امیہ بن خلف!تمہارے رب نے تم سے جس عذا ب کا وعدہ کیا تھا کیا تم نے اسے نہیں پایا؟اور میرے رب نے مجھ سے جس فتح ونصرت کا وعدہ فرمایا تھا اسے میں نے دیکھ لیا"۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ گویا ہوئے:"یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم!آپ ایسے جسموں سے مخاطب ہیں جس میں روحیں نہیں ہیں " آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:عمر!تم ان سے بہتر نہیں سن رہے ہو "۔حضرت قتادہ رحمہ اﷲکہتے ہیں:"کہ اللہ تعالیٰ نے انہیں تھوڑی دیر کے لئے زندہ کردیا تھا تا کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ان باتوں کو سنیں اور ان کی حسرت، ندامت، ذلت ورسوائی اور روسیاہی میں مزید اضافہ ہوجائے"۔(بخاری:3976) طاغوت اکبر ابوجہل کا انجام ابو جہل امت کا فرعون اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بدترین دشمن تھا۔آغاز نبوت سے لے