کتاب: اسی فولدر میں یہ کتاب دو دوفعہ آیا ہے کسی ایک کو ہٹا دیں - صفحہ 30
شخص عقبہ بن ابی معیط اٹھا اور اپنے ساتھیوں کی مدد سے اوجھڑی لا یااور جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں گئے تو اس نے آپ کی پشت پر دونوں کندھوں کے درمیان رکھ دی۔حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کا بیان ہے "میں یہ کریہہ منظر دیکھ رہاتھا لیکن اپنی بے بسی اور کمزوری کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کچھ مدد نہیں کرسکتا تھا اورا بوجہل اوراس کے ہمنشین اس المناک منظر دیکھ کر قہقے مارمار کر ہنس رہے تھے،ان کی خوشی سنبھالے نہیں جارہی تھی،وہ ایک دوسرے پر لوٹ پوٹ ہوکر ہنس رہے تھے اور اس دوران آپ صلی اللہ علیہ وسلم حالت سجدہ میں رب رحیم سے مناجات میں مشغول تھے اور سرمبارک کو اٹھانہیں رہے تھے،میں دوڑتا ہوا حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پاس گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نورنظر لخت جگر حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو اس کی اطلاع دی، ادھر سے حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ دوڑتے ہوئے آئے اور ادھر سے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا روتی ہوئی آئیں اور ان دونوں نے مل کراس اوجھڑی کو ہٹا یا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی نماز سے فراغت کے بعد ہاتھ اٹھائے، پہلے اللہ تعالیٰ کی حمد وثناء کی اور پھر فرمایا "اے اللہ!ابوجہل، عتبہ بن ربیعہ، شیبہ بن ربیعہ، ولید بن عتبہ، امیہ بن خلف اور عقبہ بن ابی معیط کو اپنی پکڑ میں لے لے "آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ساتویں شخص کا بھی نام لیا جو مجھے یاد نہیں رہا، ان لوگوں نے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے بددعا کے یہ الفاظ سنے تو ان کی ہنسی ہوا ہوگئی، چہروں پرخوف اتر آیا اور انہیں یقین ہوگیا کہ اب وہ کسی بھی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بددعا کی زد سے بچ نہیں سکتے۔راوی حدیث کہتے ہیں "اللہ کی قسم!