کتاب: مختصر فقہ الصلاۃ نماز نبوی - صفحہ 440
’’کتاب الأم للإمام الشافعي‘‘ (۱/ ۱۱۰) میں اور مشکوٰۃ شریف میں ((یَقُولُ بِصَوْتِہِ الاعلٰی )) کے الفاظ بھی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا بلند آواز سے پڑھا کرتے تھے۔مشکوٰۃ میں کتاب الام والی روایت ہی فصل اوّل میں درج ہو گئی ہے۔[1]
5۔ بخاری و مسلم، ابو داود، نسائی، دارمی اور ابن خزیمہ میں حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہر فرض نماز کے بعد یہ دعا پڑھا کرتے تھے:
(( لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ، اَللّٰہُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا اَعْطَیْتَ وَلَا مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ وَلَا یَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ )) [2]
’’اللہ کے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں۔ وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔ اسی کے لیے تمام تعریفیں ہیں اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔ اے اللہ! جسے تو دے اس سے کوئی روک نہیں سکتا اور جس سے تو روک لے اسے کوئی دے نہیں سکتا۔اور اس کے مقابلے میں کسی طاقت و دولت والے کے کسی کام اُس کی طاقت و دولت نہیں آ سکتی۔‘‘
نسائی شریف میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا تین مرتبہ پڑھا کرتے تھے۔[3]
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے ’’فتح الباري‘‘ میں ذکر کیا ہے کہ طبرانی میں (( لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ )) کے بعد (( یُحْیِیْ وَیُمِیْتُ وَہُوَ حَيٌّ لاَّ یَمُوْتُ بِیَدِہِ الْخَیْرُ )) ’’وہ زندہ کرتا اور وہی مارتا ہے اور وہ زندہ و جاوید ہے اسے کبھی موت نہیں آئے گی، اس کے ہاتھ میں ہر بھلائی ہے۔‘‘ کے الفاظ بھی ثقہ رواۃ سے مروی ہیں۔[4]
[1] مشکاۃ المصابیح (۱/ ۳۰۴) مشکاۃ مع المرعاۃ (۲/ ۵۵۸)