کتاب: مختصر فقہ الصلاۃ نماز نبوی - صفحہ 372
(( کَانَ النَّبِیُّ صلی اللّٰه علیہ وسلم اِذَا صَلّٰی صَلٰوۃً اَقْبَلَ عَلَیْنَا بِوَجْہِہٖ )) [1] ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز سے فارغ ہو جاتے تو ہماری طرف رُخِ انور پھیر لیتے۔‘‘ حدیث کا سیاق اس بات کا پتا دیتا ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس عمل پر ہمیشگی فرماتے رہے۔ اس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ جو امام حضرات سلام پھیرنے کے بعد بھی قبلہ رو ہی بیٹھے رہتے ہیں ، ان کا یہ فعل خلافِ سنّت ہے۔ اسی طرح جو پیش امام سلام پھیرنے کے بعد دائیں جانب منہ کر کے قبلہ رو ہونے کے بجائے شمال رو (بغداد رو) ہو جاتے ہیں، یہ بھی سنّتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ہے۔
[1] دیکھیں: فتاویٰ سلطان العلماء (ص: ۶۰، فتویٰ نمبر ۳۶)