کتاب: مختصر فقہ الصلاۃ نماز نبوی - صفحہ 36
استقبالِ قبلہ استقبالِ قبلہ کی فضیلت: نماز کا آغاز کرنے سے قبل قبلہ رُو ہونا ضروری امر ہے۔ قبلہ رو ہوکر نماز پڑھنا جہاں صحتِ نماز کے لیے ایک ضروری امر ہے، وہیں اس کے بڑے فضائل بھی ہیں، چنانچہ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’جس نے ہم جیسی نماز پڑھی اور ہمارے قبلے کی طرف رُخ کیا اور ہمارا ذبیحہ کھایا، وہ ایسا مسلمان ہے جس کے لیے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ذمہ یعنی عہد ہے۔ لہٰذا اللہ سے اس کے ذمہ و عہد کے معاملے میں غداری مت کرو!‘‘ [1] ایک دوسری روایت میں اِن افعال کے بعد مذکور ہے: ’’وہ مسلمان ہے، جس کے وہی حقوق ہیں جو ایک مسلمان کے ہیں اور اس کے وہی فرائض ہیں جو ایک مسلمان کے ہیں۔‘‘[2] ان احادیث میں دیگر اُمور کے علاوہ قبلے کی عظمت و شان اور استقبالِ قبلہ کی فضیلت آئی ہے کہ استقبالِ قبلہ کی وجہ سے ایک شخص کو وہ تمام حقوق اور اسلامی مقام و مرتبہ حاصل ہو جاتا ہے جو ایک مسلمان کے لیے خاص ہے۔
[1] بخاري مع الفتح، رقم الحدیث (۳۹۱) صحیح نسائي، رقم الحدیث (۱۴۴۲) [2] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۳۹۳)