کتاب: مختصر فقہ الصلاۃ نماز نبوی - صفحہ 350
پر بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں انہی کی تعلیم فرمائی تھی، جیسا کہ ان صیغوں پر مشتمل احادیث میں صراحت آئی ہے، لہٰذا ان دونوں کو انہی وجوہات کی بنا پر افضل ترین درود قرار دیا گیا ہے، کیوں کہ نبیِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے لیے اور اپنے صحابہ رضی اللہ عنہم کے لیے وہی درود اختیار کیا ہے جو سب سے افضل و اشرف ہے، البتہ جائز سبھی ہیں۔ لیکن ان میں سے کبھی ایک اور کبھی کوئی دوسرا پڑھ لینا چاہیے، تاکہ ہر حدیث پر ہی عمل ہوتا رہے۔ وَاللّٰہُ الْمُوَفِّقُ!
[1] صحیح مسلم (۱/ ۳۰۵) مع النووي (۲/ ۴/ ۱۲۵) سنن أبي داوٗد (۳/ ۲۷۰) المنتقیٰ (۲/ ۴/ ۲۸۴۔ ۲۸۵) و الفتح الرباني (۴/ ۱۹۔ ۲۱) شرح الشفاء (۳/ ۷۶۸) صفۃ الصلاۃ (ص: ۹۹) [2] تفصیل کے لیے دیکھیں: فقہ الصلاۃ (۳/ ۶۶۲۔ ۶۶۶)