کتاب: مختصر فقہ الصلاۃ نماز نبوی - صفحہ 302
’’حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ وہ (صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اور تابعین کرام رحمہم اللہ کو) نماز میں تشہّدیوں سکھلایا کرتی تھیں: (( اَلسَّلَامُ عَلَی النَّبِیِّ ))۔‘‘ [1] یہ آثار بھی اس بات کی دلیل ہیں کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کا یہ عمل توقیف پر مبنی تھا نہ کہ اجتہاد پر۔ کیوں کہ یہ خالص تعبّدی عمل ہے، جس میں اجتہاد کا دخل ہی نہیں ہوتا۔ اسی طرح موطا امام مالک میں حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما کے بارے میں ہے: ’’وہ تشہد میں بیٹھتے تو یہ کہتے: (( اَلسَّلَامُ عَلَی النَّبِیِّ وَرَحْمَۃُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہٗ )) (نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام ہو اور اللہ کی رحمت و برکات نازل ہوں)۔‘‘ [2]
[1] تفصیل کے لیے دیکھیں: سنن الدارمي (۱/ ۶۷۔ ۶۹) [2] فتح الباري (۲/ ۳۱۴) زرقاني (۱/ ۱۸۸) صفۃ الصلاۃ (ص: ۱۶۲، المعارف)