کتاب: مختصر فقہ الصلاۃ نماز نبوی - صفحہ 219
چونکہ اس سے قیام اور قراء ت کرنا یا سننا سب چھوٹ گئے ہیں، لہٰذا وہ اس رکعت کو شمار کرنے کے بجائے امام کے سلام پھیرنے کے بعد اس رکعت کو دوبارہ پڑھ لے۔ اس مسئلے میں اختلافِ رائے بھی پایا جاتا ہے، جس کی لمبی چوڑی تفصیلات ہم فاتحہ خلف الامام کے ضمن میں بیان کر چکے ہیں، اور وہ الگ کتابی شکل میں بھی اس کتاب کے ساتھ ہی چھپ رہی ہے، إن شآء اﷲ۔ لہٰذا انھیں یہاں دہرانے کی ضرورت نہیں۔ ’’فتح الباری‘‘ (۲/ ۲۶۷) و ما بعد، ’’جزء القراء ۃ امام بخاری‘‘ (ص: ۱۰۸)، جزء بیہقی، ’’نیل الأوطار‘‘ (جزء دوم)، ’’عون المعبود‘‘ (جلد اوّل)، ’’زرقانی‘‘، ’’شرح موطأ‘‘ (جلد اوّل) ’’محلّیٰ ابن حزم‘‘ (جلد اول)، ’’تحفۃ الأحوذی‘‘، ’’المرعاۃ‘‘ (جلد دوم)، ’’التعلیق المغني حاشیہ و شرح دارقطنی‘‘، ’’کتاب الصلوٰۃ از بخاری شریف، ترجمہ و تشریح مولانا محمد داود راز دہلوی بتعلیقات مولانا کرم الدین صاحب سلفی طبع کراچی‘‘ (ص: ۳۵۱۔ ۳۷۹) اور مولانا کرم الدین کی ہی ’’نماز میں سورۃ الفاتحہ‘‘ (ص: ۱۸۵۔ ۲۰۹) طبع فاروقی کتب خانہ ملتان، میں بھی اس کی تفصیل دیکھی جا سکتی ہے۔
[1] سنن النسائي (۱/ ۱/ ۱۲۵ مع التعلیقات السلفیۃ) و صفۃ الصلاۃ وصححہ (ص: ۷۶) [2] صحیح مسلم مع للنووي (۲/ ۴/ ۱۹۶) شرح السنۃ (۳/ ۱۰۷) مشکاۃ المصابیح (۱/ ۲۷۶) المنتقی مع النیل (۲/ ۳/ ۹۱) بلوغ المرام مع سبل السلام (۱/ ۱/ ۱۷۷۔ طبع مصر) صفۃ الصلاۃ (ص: ۷۷) [3] سنن الدارقطني (۱/ ۱/ ۳۴۱)