کتاب: مختصر فقہ الصلاۃ نماز نبوی - صفحہ 200
کا ذکر پچاس صحابہ رضی اللہ عنہم کی احادیث میں ہے۔ جبکہ امام حاکم اور ابن مندہ کے بقول ان میں چاروں خلفائے راشدین اور عشرہ مبشرہ صحابہ رضی اللہ عنہم بھی شامل ہیں۔[1] دوسری دلیل: صحیح بخاری و مسلم، نسائی و ابن ماجہ، ابن حبان و ابن خزیمہ، مسند احمد اور جزء رفع الیدین امام بخاری میں حضرت ابو قلابہ رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں : (( إِنَّہٗ رَاٰی مَالِکَ بْنَ الْحُوَیْرَثِ اِذَا صَلّٰی کَبَّرَ وَرَفَعَ یَدَیْہِ وَاِذَا اَرَادَ اَنْ یَرْکَعَ رَفَعَ یَدَیْہِ وَاِذَا رَفَعَ رَأْسَہٗ مِنَ الرُّکُوْعِ رَفَعَ یَدَیْہِ، وَحَدَّثَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم صَنَعَ ہٰکَذَا [و في مُسلم: کَانَ یَفْعَلُ ہٰکَذَا] )) [2] ’’انھوں نے حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ جب وہ نماز پڑھتے تو رکوع جاتے وقت اور رکوع سے سر اٹھاتے وقت رفع یدین کرتے، اور انھوں نے بتایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے ہی کیا۔ (اور مسلم میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسے ہی کیا کرتے تھے)۔‘‘ حضرت مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ۹ھ میں آنا ہوا جو غزوۂ
[1] صحیح البخاري مع الفتح (۲/ ۲۱۸۔ ۲۲۲) صحیح مسلم (۲/ ۴/ ۹۳ و ۹۴) سنن أبي داود مع العون (۲/ ۴۱۰) ترمذي مع التحفۃ (۲/ ۹۹) صحیح سنن ابن ماجہ للألباني (۱/ ۱۴۲) صحیح ابن خزیمۃ (۱/ ۲۹۴) ابن حبان (۵/ ۱۷۲ الإحسان) مسند أحمد (۳/ ۱۹۹) الفتح الرباني، شرح السنۃ بغوي (ص: ۵۵۹) مسند الحمیدي (ص: ۱۷۶ و ۱۷۷) اہلِ حدیث ٹرسٹ کراچی۔ جزء رفع الیدین امام بخاري (ص: ۲، ۱۲۔ ۱۵ وغیرہ) ۲۶ جگہوں پر موقوفاً اور موصولاً، مترجم اردو۔