کتاب: مختصر فقہ الصلاۃ نماز نبوی - صفحہ 126
سے کام لے کر اسے حضرت ادریسu کی طرف منسوب کیا گیا ہے۔ جبکہ لفظِ ہندسہ ظاہر کرتا ہے کہ اعداد کا حساب ہندسے سے نکلا ہے، تبھی اہلِ عرب علمِ حساب کو ہندسہ کہتے ہیں۔ جبکہ ہند میں علم الاعداد کو رواج برہمن نے دیا جو آریہ نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔ ایران جس کا پرانا نام ’’ایرانا‘‘ تھا، کی نسبت بھی آریہ سے ہے اور آریہ کا تعلق اور موجودہ ایرانی نظریات کا تعلق یہودیت اور آلِ یہود سے ہے۔ نیز ’’فرہنگِ آصفیہ‘‘ (۱/ ۸۶) کے مطابق حروفِ ابجد کے مطابق تاریخِ وفات و پیدایش نکالنا یہودیوں میں مروّج تھا۔ ’’آپ نے اکثر دیکھا ہو گا کہ بچوں میں اس کو رواج دینے کے لیے جنتریوں میں پاس اور فیل کا پتا نمبر لگانے کے لیے یہ حروف اور اعداد لکھے جاتے ہیں۔ ایک صفحے پر ’’دمادم مست قلندر، علی دا پہلا نمبر‘‘ نامی نظم اور دوسرے صفحے پر یہ اعداد ہوتے ہیں۔ حروفِ ابجد کے اس مختصر تعارف اور ان حروف کے ’’مقرر کردہ‘‘ اعداد سے آگاہی کے بعد آپ دیکھیں گے کہ ’’۷۸۶‘‘ بھی اسی خاص گروہ کا اختیار کردہ اور رواج دیا ہوا ہے۔ 1 ’’بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ کے تمام حروف کو الگ الگ لکھ کر اور ان کی قیمت کے اعداد لکھ کر جس طرح چاہے جمع کر دیں، کبھی ۷۸۶ نہیں بن سکتا۔ مثلاً ملاحظہ فرمائیں تمام مکتوب حروف الگ الگ مع عددی قیمت۔ ب س م ۱ ل ل ۱ ہ  ۲ ۶۰ ۴۰ ۱ ۳۰ ۳۰ ۱ ۵  ا ل ر ر ح ۱ م ن ا ل ر ر ح ی م  ۱ ۳۰ ۲۰۰ ۲۰۰ ۸ ۴۰ ۱ ۵۰ ۱ ۳۰ ۲۰۰ ۲۰۰ ۸ ۱۰ ۴۰