کتاب: مختصر مسائل و احکام نمازِ جنازہ - صفحہ 8
یہ اب اسکو دے کیا سکے گا؟ جبکہ اِس نے اس پہلو کی طرف کبھی توجہ ہی نہیں دی تھی،گلستانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی کلیوں سے کبھی کچھ چنا ہی نہیں تھا کہ محبت و شفقت اور اُنس وقرابت کا ثبوت دینے والی دعاؤں کی کلیوں سے ہار بنا کر اپنے سے ہمیشہ کیلئے بچھڑجانے والے اس عزیر کے گلے میں سجادے۔ ماں کی ممتا کے انمٹ نقوش تو اسکے دل پر ثبت ہیں لیکن اسکے دمِ واپسیں یہ اُسے کیا صلہ دے گا؟ باپ کی شفقت اُسے کبھی نہیں بھولے گی مگر اُسے جاتے وقت یہ کیا پیش کرے گا؟ بہن بھائی کی محبتیں اسے مدتوں یاد رہیں گی مگر اِس نے اُنہیں انکی محبتوں کا کیا صلہ دیا؟ میاں بیوی کا پیار انہیں عمر بھر تڑپائے گا مگر جب وہ ایک دوسرے سے ہمیشہ کیلئے رخصت ہونے لگے تو ایک نے دوسرے کی عمر بھرکی چاہتوں کا کیا بھرم رکھا،نازو نعمت سے پالے ہوئے بیٹے بیٹی کی وفات اسے زندگی سے بیزار کر گئی ہے مگر اس کی موت پر اس نے اسے کیا دے بھیجا،انتہائی قریبی تعلقِ خاطروالے احباب میں سے کسی کی جوانمرگی اِسے ادھ موا کر گئی ہے لیکن اسکی طرف سے آج وہ خالی ہاتھ ہی جا رہا ہے۔ اندازہ فرمائیں کہ یہ کتنا تلخ اور افسوس ناک پہلو ہے اور یہ بات کوئی افسانہ بھی نہیں بلکہ حقیقت ہے،یقین نہ آئے تو آج ہی سروے شروع کردیں،اپنے اعزّاء اواقارب اور دوست و احباب سے رابطہ کریں اور ان سے دعاء جنازہ توسن کردیکھیں،حقیقت کھل کر سامنے آجائیگی کہ سَومیں سے کتنے لوگوں کو یہ دعاء یاد ہے۔اور آپ کی سروے رپورٹ میں دُعا ء یاد نہ کرنے والوں کی طرف سے جو بہانہ شہ سرخی کے ساتھ لکھا جاسکے گا وہ یقیناً صرف یہی ہوگا کہ جی !بات دراصل یہ ہے کہ چھوٹے ہوتے تھے تو ایک مرتبہ یہ دعاء یاد تو کی تھی مگر پھر بھول گئی ہے اور ویسے بھی اسکے استعمال کا موقع کبھی کبھار ہی آتا ہے اسلئے بھی یاد نہیں رہ سکی۔یہ بہانہ اور وہ بھی ایک مسلمان سے،یہ بہت بڑا المیہ ہے اور یہ اس بات کا آئینہ دار ہے کہ دوسروں کی تو کجا ہم