کتاب: مختصر مسائل و احکام نمازِ جنازہ - صفحہ 68
4۔چوتھی دعاء: مستدرک حاکم اور معجم طبرانی کبیر میں یہ دعاء آئی ہے: ((اَللّٰھُمَّ عَبْدُکَ وَابْنُ اَمَتِکَ،اِحْتَاجَ اِلٰی رَحْمَتِکَ،وَاَنْتَ غَنِیٌّ عَنْ عَذَابِہٖ،اِنْ کَانَ مُحْسِناً فَزِدْ فِیْ حَسَنَاتِہٖ وَاِنْ کَانَ مُسِیْئاً فَتَجَاوَزْ عَنْہُ))[1] ’’اے اللہ! یہ تیرا بندہ ہے اور تیری بندی کا بیٹا ہے۔یہ تیری رحمت کا محتاج بن گیا ہے اور تو اسے عذاب دینے سے بے نیاز ہے۔یہ اگر نیک تھا تو اسکی نیکیوں میں اضافہ فرما اور اگر یہ خطاکار تھا تو اس سے درگزر فرما۔‘‘ 5۔پانچویں دعاء: مؤطا مالک،مؤطا محمد اور فضل الصلوٰۃ علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم اسماعیل القاضی میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ پر موقوف اور بالکل صحیح سند سے مروی یہ دعاء آئی ہے: ((اَللّٰھُمَّ اِنَّہٗ عَبْدُکَ وَابْنُ عَبْدِکَ وَابْنُ اَمَتِکَ،کَانَ یَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ وَاَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُکَ وَرَسُوْلُکَ،وَاَنْتَ اَعْلَمُ بِہٖ،اَللّٰھُمَّ اِنْ کَانَ مُحْسِناً فَزِدْفِیْ حَسَنَاتِہٖ،وَاِنْ کَانَ مُسِیْئاً فَتَجَاوَزْ عَنْ سَیِّئَاتِہٖ،اَللّٰھُمَّ لَا تَحْرِمْنَا اَجْرَہٗ وَلَا تَفْتِنَّا بَعْدَہٗ))[2] ’’اے اللہ! یہ تیرابندہ ہے اور تیرے بندے اور بندی کا بیٹا ہے۔یہ اس بات کی گواہی دیا کرتا تھا کہ تیرے سوا کوئی معبودِ برحق نہیں اور حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم تیرے بندے اور رسول ہیں۔اگر یہ نیک تھا تو اسکی نیکیوں میں اضافہ فرمااور اگر یہ خطاکار تھا تو اسکے گناہوں سے درگزر فرما۔اے اللہ! ہمیں اس کے اجر سے محروم نہ رکھ اور اسکے بعد ہمیں کسی فتنہ میں مبتلا نہ کردینا۔‘‘
[1] مستدرک حاکم ۱؍۳۵۹ وصححہ ووافقہ الذھبی،مجمع الزوائد۴؍۳۳،۳۴مع الزیادہ،احکام الجنائز،ص ۱۲۵ [2] مؤطا مالک ۱؍۲۲۷،مؤطا محمد،ص ۱۶۴،۱۶۵ وفضل الصلوٰۃ:۵(۹۳)۲۷ بحوالہ احکام الجنائز،ص ۱۲۵