کتاب: مختصر مسائل و احکام نمازِ جنازہ - صفحہ 65
۲۵۵)اور امام سخاوی رحمہ اللہ نے القول البدیع(ص ۱۵۳۔۱۵۴)میں حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے جو صیغہ روایت کیا ہے اسکی سند سخت ضعیف ہے لہٰذا عام نماز میں پڑھے جانے والے صیغوں میں سے ہی کوئی پڑھے جن میں سے سات صیغے انہوں نے ’’نمازِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘میں ذکر کئے ہیں۔[1] میت کے لیے دُعاء:اسکے بعد تیسری تکبیر کہے اور میت کیلئے اخلاص کے ساتھ دُعا ء کرے،کیونکہ ابوداؤد،نسائی،ابن ماجہ،ابن حبان وبیہقی اور دیگر کتبِ حدیث میں مذکور حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ والی روایت میں میت کیلئے اخلاص کے ساتھ دعاء کرنا مسنون ذکر ہوا ہے۔[2] اس موقع کیلئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے متعدد دعائیں ثابت ہیں جن میں سے چند صحیح ترین دعائیں ہم ذکر کر رہے ہیں۔ 1۔پہلی دعاء: پہلی تو وہی معروف دعاء ہے جو کہ ابوداؤد،ترمذی،نسائی،ابن ماجہ اور مسند احمد میں ہے،اسکے الفاظ یہ ہیں: ((اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِحَیِّنَا وَمَیِّتِنَا وَشَاھِدِنَا وَغَائِبِنَا وَصَغِیْرِنَا وَکَبِیْرِنَا وَذَکَرِنَا وَاُنْثَانَا،اَللّٰھُمَّ مَنْ أَحْیَیْتَہٗ مِنَّا فَاَحْیِہٖ عَلٰی الْاِسْلَامِ وَمَنْ تَوَفَّیْتَہٗ مِنَّافَتَوَفَّہٗ عَلٰی الْاِیْمَانِ))[3] ’’اے اللہ ! ہمارے تمام زندہ ومردہ،موجود وغیر حاضر،چھوٹے بڑے مرد وزن کو بخش دے۔اے اللہ! تو ہم میں سے جسے زندہ رکھے اسے اسلام پر زندہ رکھ اور جسے تو فوت کرے اسے ایمان پر فوت کر۔‘‘
[1] احکام الجنائز،ص۱۲۲ ونمازِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم [2] حوالہ جات سابقہ واحکام الجنائز،ص:۱۲۳،فتح الربانی۷؍۲۰۴۔۲۰۳ [3] مشکوٰۃ وصححہ ٗالالبانی۱؍۵۲۷،احکام الجنائز لہٗ،ص:۱۲۴،الفتح الربانی ۷؍۲۳۵،ابوداؤد مع العون ۸؍۴۹۹،۴۹۸،ترمذی ۴؍۱۰۵۔۱۰۴،نیل الاوطار ۲؍۴؍۶۳،نسائی ۲؍۳؍۷۴ بشرح السیوطی وحاشیۃ السندی