کتاب: مختصر مسائل و احکام طہارت و نماز - صفحہ 8
۴۔پھرتین مرتبہ پانی سے کُلی کریں اور تین مرتبہ ہی پانی سے ناک صاف کریں۔ ۵۔پھر تین مرتبہ چہرہ دھوئیں اور چہرے کی حدودِ اربعہ دائیں کان سے بائیں کان تک اور پیشانی کے بالوں کی جگہ سے لے کر داڑھی(ٹھوڑی)کے نیچے تک ہیں۔ ۶۔پھر انگلیوں کے پوروں سے لیکر کہنیوں تک دونوں ہاتھوں کو باری باری دھوئیں،پہلے دایاں اورپھربایاں۔ ۷۔پھر ایک مرتبہ سر کا مسح کریں اور وہ یوں کہ دونوں ہاتھوں کو گیلا کریں اور انھیں سر کے شروع سے لیکرآخر (گردن) تک لے جائیں اور پھر شروع تک واپس لے آیئں۔ ۸۔پھر دونوں کانوں کا ایک مرتبہ مسح کریں۔شہادت کی دونوں انگلیوں کو کانوں کے سوراخوںمیں ڈالیں اور دونوں انگوٹھوں کو کانوں کی پشت پر پھیردیں۔ ۹۔پھر تین مرتبہ دونوں پاؤں دھوئیں۔ انگلیوں کے پَوروں سے لے کر ٹخنوں تک ۔پہلے دایاں اور پھر بایاں۔ غسل: حدثِ اکبر یعنی جنابت اور حیض وغیرہ سے واجب طہارت کا حاصل کرنا’’غسل‘‘ کہلاتا ہے۔ طریقۂ غسل: ۱۔دل سے غسل کی نیّت کریں اورنیّت کے الفاظ زبان سے نہ کہیں ۔ ۲۔پھر سب سے پہلے کہیں:بِسْمِ اللّٰہِ (شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے) ۳۔پھر پورا وضوء کریں۔ ۴۔پھر سر پر دونوں ہاتھوں سے پانی ڈالیں اور جب سر مکمل طور پر بھیگ جائے تو تین مرتبہ سر پر کھلا پانی ڈالیں۔ ۵۔پھر سارا بدن دھولیں۔ تیمّم : جس کو پانی نہ ملے یا پانی کے استعمال سے اسے نقصان پہنچے،اسکے لئے پانی کے ساتھ غسل و وضوء کی بجائے مٹی کے ساتھ واجب طہارت حاصل کرنے کا نام’’تیمّم‘‘ ہے۔