کتاب: مختصر مسائل و احکام طہارت و نماز - صفحہ 7
بِسْمِ اللّٰه الرَّحْمٰن ا لرَّحِیْم
مسائل و احکامِ
طہارت و نماز
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنِ، وَالصَّلاَۃُ وُالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیِّیْنِ وَاِمَامِ الْمُتَّقِیْنِ وَ سَیِّدِ الْخَلْقِ اَجْمَعِیْنَ، نَبِیِّنَا مُحَمَّدٍ وَ عَلٰی آ لِہٖ وَاَصْحَابِہٖ اَجْمَعِیْنَ۔
اَمَّا بَعْدُ:
یہ مختصرسا رسالہ،کتاب و سنت کی روشنی میں مسائل و احکامِ وضوء،غسل اور نماز کے بارے میں ہے۔
وضوء:حدثِ اصغر یعنی پیشاب، پاخانہ،خروجِ ہوا،گہری نیند اور اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد واجب طہارت کا حاصل کرنا ’’ وضوء‘‘ کہلاتا ہے۔
کیفیّتِ وضوء:
۱۔دل سے وضوء کی نیّت کریں۔نیّت کے الفاظ زبان سے نہ کہیں ،کیونکہ نبی ﷺ وضوء کرتے وقت،نماز پڑھتے وقت یا کوئی بھی عبادت بجالاتے وقت زبان سے نیّت کے الفاظ ادا نہیں فرمایا کرتے تھے۔اور اللہ چونکہ دلوں کے رازوں کو بھی جانتا ہے۔لہٰذا زبان کی نیّت کا لفظوں سے اظہار کرنے کی کوئی ضرورت نہیں۔
۲۔پھر سب سے پہلے کہیں:بِسْمِ اللّٰہِ (شروع کرتا ہوں اللہ کے نام سے)
۳۔پھر دونوں ہاتھوں کو تین مرتبہ دھوئیں۔