کتاب: مختصر مسائل و احکام طہارت و نماز - صفحہ 22
اوقاتِ نماز کی پابندی:
۱۳۔کسی بیمار کیلئے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ طہارت کے معاملہ میں معذور ہونے کی شکل میں نماز کو اسکے وقت سے مؤخَر کردے۔ بلکہ اسے چاہیئے کہ بقدر ِامکان طہارت اختیار کرے اور نماز کو اسکے وقت پر ادا کرے،چاہے اسکے بدن،کپڑے اور جگہ پر کوئی نجاست وغلاظت ہی کیوں نہ لگی ہو،کیونکہ وہ اسے صاف کرنے سے معذور ہے۔
مریض کی نماز کا طریقہ:
۱۔مریض و بیمار کے لئے واجب ہے کہ وہ کھڑے ہو کرہی نماز ادا کرے،اگرچہ تھوڑا سا جُھک کر ہی کیوں نہ کھڑا ہو۔اور اگر کسی چیز کاآسرا لے کر کھڑے ہونے کی ضرورت محسوس کرتا ہو تو دیوار یا کسی عصا وغیرہ کے ساتھ ٹیک لگا کر بھی کھڑا ہو سکتا ہے۔
بیٹھ کر نماز:
اگر کوئی کھڑے ہونے کی استطاعت ہی نہ رکھتا ہو ،تو وہ بیٹھ کر نماز پڑھ لے۔اور افضل یہ ہے کہ قیام اور رکوع کے اوقات میں وہ چار زانو ہو کر یاآلتی پالتی(چوکڑی) مار کر بیٹھے۔
لیٹ کر نماز:
اگر بیٹھ کر بھی نماز ادا نہ کرسکتا ہو تو کسی ایک پہلو پر لیٹ کر نماز پڑھ لے، اور دائیں پہلو پر لیٹ کر نماز پڑھنا افضل ہے۔اگر قبلہ رُو ہونے کی استطاعت نہ ہو تو جِدھر بھی رخ ہو اُدھر ہی نماز پڑھ لے۔ اسکی نماز صحیح ہے اور اسے اسکے اعادہ کرنے یا دہرانے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔
۴۔اگر کسی ایک پہلو پر قبلہ رو لیٹ کر، نماز پڑھنے کی بھی طاقت نہ ہو ،تو کمر کے بل چت لیٹ جائے اورپاؤں قبلہ کی طرف کرلے،اور افضل یہ ہے کہ سر کو (سرہانے وغیرہ سے) ذرا اونچا رکھے،تاکہ اسکا منہ قبلہ کی طرف ہوجائے۔ اور اگر یہ بھی نہ کر سکتا ہو کہ اسکے پاؤں قبلہ کی طرف ہوں تو پھر جس طرح بھی ممکن ہو،نماز پڑھ لے۔(اسکی نماز صحیح ہے) اور اس پر اعادہ بھی ضروری نہیں۔