کتاب: مختصر مسائل و احکام طہارت و نماز - صفحہ 17
۳۔اگر کسی کی ہوا خارج ہوجائے یا وضوء وغسل کا کوئی بھی سبب پیدا ہو جائے تو نماز ٹوٹ جاتی ہے۔
۴۔بلا ضرورت،مسلسل اور بکثرت حرکت کرنے سے بھی نماز فاسد ہوجاتی ہے۔
۵۔ہنسنے سے بھی نماز باطل ہوجاتی ہے، وہ چاہے تھوڑا ہی کیوں نہ ہو۔
۶۔اگر جان بوجھ کر کسی نے نماز میں رکوع،سجدہ،قیام یا قعدہ کا اضافہ کر دیا ،تو اس سے بھی نماز باطل ہوجاتی ہے۔
۷۔جان بوجھ کر (سجدہ ورکوع وغیرہ میں) امام سے پہل کرنے سے بھی نماز باطل و فاسد ہوجاتی ہے۔
۔
سجدۂ سہو کے مسائل واحکام
۱۔نماز میں اضافہ کرنا:
اگر کوئی شخص بھول کر نماز میں رکوع ، سجود، قیام یا قعدہ کا اضافہ کر بیٹھے، تو وہ اس نماز کو مکمل کر کے سلام پھیرے،پھر سہو کے دوسجدے کرے ،اور پھر دوبارہ سلام پھیر دے۔
اسکی مثال:
اگرظہر کی نماز پڑھ رہا تھا ،اور بھول کر پانچویں رکعت کیلئے کھڑا ہوگیا،پھر یاد آیا یا کسی نے یاد دلایا،تووہ اَللّٰہُ اَکْبَرکہے بغیر بیٹھ جائے اور تشہُّدأخیر(بمع درود شریف اورتعوّذ ودعاء) سے فارغ ہو کرسلام پھیرلے۔پھر دو سجدے کرے اور سلام پھیرلے۔اسی طرح اگر اسے سلام پھیرنے کے بعدپتہ چلے کہ اس نے بھول کر نماز میں اضافہ کردیا ہے تو وہ سہو کے دوسجدے کرے اور سلام پھیرلے۔
۲۔قبل از وقت سلام پھیرلینا:
اگر آپ نے نماز سے پہلے ہی سلام پھیر لیا۔پھر جلد بعد ہی یاد آیا یا کسی نے یاد دلایا،تو جتنی نمازپڑھ لی ہے، اس سے آگے والی بقیہ نماز مکمل کریں اور سلام پھریں اور پھر سہو کے دو سجدے کریں اور پھر سلام پھر لیں۔