کتاب: مختصر مسائل و احکام طہارت و نماز - صفحہ 16
۲۵۔اب بقیہ نماز بھی اُسی طرح پڑھیں ،جسطرح کہ دوسری رکعت پڑھی ہے،سوائے اسکے کہ قیام میں صرف سورۃُ الفاتحہ پڑھنے پر ہی اکتفاء کریں۔ تورّک: ۲۶۔اب آخری قعد ہ کیلئے تورّک کے انداز سے بیٹھیں کہ دایاں قدم کھڑا ہو، اور بایاں قدم دائیں پنڈلی کے نیچے سے دائیں طرف نکال دیں ،اور بائیں سرین کے بل زمیں پر بیٹھ جائیں ،اور اپنے دونوں ہاتھوں کو اسی طرح اپنی دونوں رانوں پر رکھیں ،جس طرح کہ قعدہ ٔاولیٰ کے وقت رکھے تھے۔ ۲۷۔اِس قعدۂ اخیرہ میں بھی مکمل تشہُّد (جمع درودشریف اور تعوّذ ودعاء) پڑھیں۔ ۲۸۔آخر میں أَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحْمَۃُ اللّٰہ کہتے ہوئے پہلے دائیں طرف اورپھر بائیں طرف سلام پھیرلیں۔ مکروہاتِ نماز: ۱۔نماز میں پورا سر پھیر کر یا صِرف نگاہیں پھیر کر اِدھر اُدھر دیکھنا مکروہ ہے ،البتہ آسمان کی طرف نگاہ اٹھانا حرام ہے۔ ۲۔نماز کے دوران کوئی بلا ضرورت ولایعنی کام یا حرکت مکروہ ہے۔ ۳۔نماز میں کوئی ایسی چیز پاس رکھنا مکروہ ہے،جو نمازی کی توجہ نماز سے ہٹانے کا باعث ہو جیسے کوئی بھاری یا رنگدار(پھولدار) چیز۔ ۴۔دورانِ نماز پہلوؤں(کوکھوں) پر ہاتھ رکھ کر کھڑے ہونا بھی مکروہ ہے۔ مُبطِلات و مُفسِدات ِ نماز: ۱۔نماز کے دوران جان بوجھ کر گفتگو کرنے سے نماز باطل ہوجاتی ہے،چاہے وہ بات معمولی سی ہی کیوں نہ ہو۔ ۲۔نماز کے دوران اگر نمازی اپنے پورے بدن کے ساتھ قبلہ کی جانب سے کسی دوسری طرف مڑ جائے تو نماز باطل ہوجاتی ہے۔